[]
حیدرآباد: حکومت تلنگانہ پر رعیتو بندھو فنڈس سے کنٹراکٹرس کو ادائیگیاں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پردیش کانگریس نے ہفتہ کے روز الیکشن کمیشن آف انڈیا پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے ادائیگیوں پر روک لگا دے۔
تلنگانہ پردیش کانگریس کے قائدین پر مشتمل ایک وفد نے جس کی قیادت صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی نے کی، آج چیف الیکٹورل آفیسر وکاس راج سے نمائندگی کی جس میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گ یا کہ وہ حکومت تلنگانہ کو رعیتو بندھو فنڈس کی دیگر مقاصد کیلئے استعمال نہ کرنے کی ہدایت دے۔
وفد نے اپنی نمائندگی میں دعویٰ کیا کہ ریاست میں ضابطہ اخلاق ہنوز نافذ ہے۔ ایسے میں الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے حکومت کوضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے سے روکے۔
ٹی پی سی سی کے سربراہ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ جب سے الیکشن کمیشن نے رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں میں رقومات کی منتقلی پر امتناع عائد کیا تھا تب سے حکومت اس فنڈس کو اپنے قریبی کنٹراکٹرس کے بلز کی ادائیگیوں کیلئے استعمال کررہی ہے تاکہ ان سے کمیشن / رشوت وصول کی جاسکے۔
ریاست میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے ایسے میں آخری 2یا تین دونوں کے دور اقتدار میں حکومت تلنگانہ، اپنے قریبی کنٹراکٹرس میں 6ہزار کروڑ روپے غیر مجاز طور پر تقسیم کررہی ہے۔ کانگریس قائدین نے الزام عائد کیا کہ حکومت، چند قریبی کنٹراکٹر س کو آوٹ آف ٹرن کی اساس پر ادائیگی کررہی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہر حیدرآباد کے اطراف کے اضلاع رنگاریڈی، سنگاریڈی اور میڑچل ملکاجگری میں دھرانی پورٹل کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہزاروں ایکڑ اراضیات کا ٹائیٹل تبدیل کیا جارہا ہے۔ سابق لینڈ ریکارڈز کے مطابق آسائنڈ اراضیات کو چیف منسٹر کے بے نامی افراد خاندان کے نام پر منتقل کیا جارہا ہے۔
سی ای او وکاس راج کو یادداشت پیش کرنے کے بعد کانگریس قائد این اتم کمار ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ انہوں نے چیف منسٹر کو مناسب عمل پر پیروی کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقتدار کے آخری تین دنوں کے دوارن بی آر ایس حکومت کو اقتدار کا غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
چیف منسٹر کی جانب سے 4دسمبر کو کابینہ کا اجلاس طلب کئے جانے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اتم کمارریڈی نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ کے سی آر نے کیوں کا بینہ کا اجلاس طلب کیا ہے تاہم میرا خیال ہے کہ کے سی آر نے گورنر کو مکتوب استعفیٰ پیش کرنے کیلئے کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے۔