[]
وارانسی: آرکائیولوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس آئی) نے گیان واپی مسجد احاطے کی سائنٹفک سروے پر اپنی رپورٹ سونپنے کے لئے ضلع عدالت سے تین ہفتے کا مزید وقت طلب کیا ہے۔
ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے منگل کو کہا کہ اے ایس آئی کے دائر درخواست پر چہارشنبہ کو ضلع جج اجئے کرشنا وشویش کے ذریعہ سماعت کے امکانات ہیں،۔
انہوں نے کہا کہ اے ایس آئی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ایجنسی کی ماہر سی ایس آئی آر-این جی آر آئی ٹیم تیار کردہ تصاویر کی ترجمانی کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔ ماہرین کی ٹیم نے جی پی آر اینٹینا کے سینکڑوں (چھوٹے اور بڑے) پروفائلز کے ساتھ بہت بڑا GPR ڈیٹا تیار کیا ہے۔
ماہرین کے ساتھ بات چیت میں بامعنی نتائج حاصل کرنے کے لیے اعداد و شمار کے لیے مناسب تجزیہ اور انتہائی محتاط تشریح کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں وقت لگ رہاہے۔
اے ایس آئی کے ماہرین اپنے کیمپ آفس میں ماہرین آثار قدیمہ، ایپی گرافسٹ، کیمسٹ، سرویئرز اور جیو فزکس کے ماہرین کی طرف سے اکٹھے کیے گئے ڈیٹا کی مختلف اقسام کو یکساں انداز میں جوڑنے کے لیے سخت محنت کر رہے تھے۔
اے ایس آئی نے کہا، “مختلف ماہرین اور مختلف آلات کے ذریعہ مختلف شکلوں میں پیدا کی گئی معلومات کو اکٹھا کرنا ایک مشکل اور سست عمل ہے۔ رپورٹ کو مکمل کرنے اور مذکورہ سروے رپورٹ کو حتمی شکل دینے میں کچھ اور وقت لگے گا۔
قابل ذکر ہے کہ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 21 جولائی کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ذریعہ گیانواپی مسجد کمپلیکس کے ‘سائنٹفک سروے’ کا حکم دیا تھا۔