[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کراچی میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران کراچی میں ایرانی قونصل جنرل حسن نوریا اور پاکستانی سینیٹ کے نائب چئیرمین سلیم مانڈی والا بھی موجود تھے۔
دونوں رہنماوں نے ملاقات کے دوران ایران اور پاکستان کے باہمی تعلقات اور خطے اور عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی سفیر اور سابق صدر نے عالم اسلام اور فلسطین میں جاری صہیونی حکومت کے مظالم کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
اس موقع پر آصف علی زرداری نے 2013 میں شروع ہونے والے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ منصوبہ آخری مراحل میں ہے اور صرف سو کلومیٹر پائپ لائن پچھانے کا کام رہ گیا ہے جوکہ بہت جلد پورا ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات ہیں جو کہ وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہورہے ہیں۔ دونوں ممالک کو عالمی حالات سے بالاتر ہوکر تعلقات میں اضافہ کرنا چاہئے۔
سابق صدر نے کہا کہ ایران اور پاکستان کی مجموعی آبادی تیس کروڑ سے زائد ہے لہذا دونوں طرف عوام کی ضروریات پوری کرنے کے لئے تعاون کرنا چاہئے۔
ملاقات کے دوران ایرانی سفیر امیری مقدم نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صدر رئیسی کی حکومت ہمسایہ ممالک مخصوصا پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو اپنی خارجہ پالیسی میں انتہائی اہمیت دیتی ہے۔
ملاقات کے دوران غزہ کے بے گناہ عوام پر صہیونی حکومت کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فسلطینی عوام جلد صہیونی ظلم سے آزاد ہوجائیں گے۔