[]
حیدرآباد: اے آئی سی سی قائد راہول گاندھی نے کہاہے کہ کانگریس برسراقتدار آنے پر تلنگانہ میں ذات پات پرمبنی سروے کروایاجائے گا اور 2024میں برسراقتدارآنے پر ملک بھر میں کاسٹ سروے کروایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کاسٹ سروے کروانے تک اوبی سی‘ دلت اور کمزورطبقات کا مستقبل روشن نہیں ہوسکتا۔راہول گاندھی آج رات شادنگر میں کانگریس کے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ ملک جاننا چاہتا ہے کہ ملک میں اوبی سی کی آبادی کتنی ہے لیکن نریندر مودی اس کا جواب نہیں دے سکتے کیونکہ وہ اوبی سی کوسیاسی ومعاشی اور انتخابی شعبہ میں حصہ داری دینا نہیں چاہتے۔کمزورطبقات کے ساتھ انصاف تب ہوگا جب ذات پر مبنی مردم شماری ہوگی۔ بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ بی جے پی‘آر ایس ایس کا کام نفرت پھیلانا ہے اور نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنا کانگریس کا کام ہے۔
بی جے پی مذہب‘زبان اور ذات پات کے نام پر لوگوں کو لڑانے کا کام کرتی ہے اور ہم لوگوں کومحبت کے نام پر چوڑنے کا کام کرتے ہیں۔ وہ ملک کوباٹنے کا کام کرتے ہیں اورہم ملک کو جوڑنے کا کام کرتے ہیں۔چنانچہ بی جے پی کو میرا یہ کام پسند نہیں ہے اس نے میری لوک سبھاکی رکنیت چھین لی۔ میرا سرکاری مکان چھین لیا‘ مجھ پر مختلف 24 مقدمات درج کئے گئے لیکن میں اس سے ڈرنے اور گھبرانے والا نہیں ہو ں۔ میرا سرکاری مکان چھین لیاگیا کوئی بات نہیں‘سارا ہندوستان اور سارا تلنگانہ میرا ہے۔
بی جے پی والے مجھے گالیاں دیتے ہیں تو میں برانہیں مانتاان کی گالیوں سے مجھے مزہ آتا ہے۔راہول گاندھی نے بی جے پی‘ بی آر ایس اورایم آئی ایم کو ایک تھیلی کے چٹے بٹے قرار دیا اورکہاکہ بی آر ایس نے بی جے پی حکومت کے تمام بلوں کی پارلیمنٹ میں تائید کی جبکہ مجلس جہاں الیکشن ہوتا ہے اسی ریاست میں جاکر کانگریس کے خلاف اپنے امیدواروں کوٹہراکربی جے پی کی مدد کرتی ہے۔
اپوزیشن کے تمام چیف منسٹروں اور وزراء کے خلاف ای ڈی‘سی بی آئی اور انکم ٹیکس کے دھاوے کئے جاتے ہیں لیکن کے سی آر کیخلاف ایک مقدمہ بھی درج نہیں کیا جاتا جبکہ کے سی آر کالیشورم پروجیکٹ کی تعمیر میں ایک لاکھ کروڑ کے اسکام میں ملوث ہیں اور انہوں نے غریب عوام سے لوٹ کر کالیشورم پروجیکٹ ڈیم ایک لاکھ کروڑ خرچ کئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آمدنی کے تمام سرکاری محکمہ‘ محکمہ ریونیو‘محکمہ اکسائیز اور معدنیات کے سی آر خاندان کے قبضہ میں ہے۔ کے سی آر حکومت نے کانگریس کے دورمیں غریبوں کو دی گئی زمینات چھین لی ہیں اس کیلئے دھرانی پورٹل لایاگیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ عوام پر 5 لاکھ کروڑ کے قرض کا بوجھ عائد کردیا۔
چنانچہ 2040 تک تلنگانہ کے ہر ایک خاندان کوسالانہ 31,500 روپیہ قرض ادا کرناہوگا۔ راہول گاندھی نے کہاکہ کے سی آر اوران کے خاندان نے تلنگانہ کے عوام کوجتنا لوٹاہے کانگریس پارٹی اس رقم کوکے سی آر کے خاندان سے نکال کر عوام کی جیب میں ڈالے گی۔کانگریس برسر اقتدار آنے پر خواتین کو ماہانہ 2500 روپے‘ 500 روپے میں گیس سلینڈر اور بسوں میں مفت سفر کی سہولت دی جائے گی۔
ضعیف اور بیواوں کوماہانہ 4ہزار روپے‘کسانوں کو سالانہ 15 ہزار اور مزدور و ں کو سالانہ 12 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔نوجوانوں کواعلی تعلیم کے لئے 5لاکھ روپے مالی امداد‘مکان کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپے دیئے جائیں گے اور ہر منڈل میں انٹرنیشنل اسکولس قائم کئے جائیں۔جلسہ سے صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی نے بھی خطاب کیا۔