[]
اندور: اے آئی ایم آئی ایم کے ایک 40 سالہ لیڈر کو جو فرقہ وارانہ فسادات کیس کے ملزم ہیں، شہر بدری کے احکام کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں اُس وقت گرفتار کرلیا گیا جب انہوں نے اندور1 حلقہ سے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لئے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
یاسر پٹھان کو گذشتہ سال رام نومی کے موقع پر کھرگون ٹاون میں بھڑک اٹھے فرقہ وارانہ فسادات کا ملزم بنایا گیا تھا۔ یہ ٹاون اندور سے 130 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔
انہوں نے اپنے خلاف کارروائی کو سیاسی سازش قرار دیا۔مجرمانہ حرکتوں میں یاسر پٹھان کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے کھرگون انتظامیہ نے 13 مارچ کو انہیں شہر بدر ہونے کا حکم دیا اور ایک سال تک کھرگون، اندور اور دیگر قریبی اضلاع کے ریونیو حدود میں داخل ہونے پر پابندی لگادی تھی۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس امریندرسنگھ نے بتایا کہ پٹھان 30 اکتوبر کو اندور کے کھجرانہ علاقہ میں گھومتے پائے گئے اور انہیں کھرگون انتظامیہ کے حکم کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا۔ پٹھان کے خلاف مدھیہ پردیش اسٹیٹ سکیوریٹی ایکٹ کے تحت ایک کیس درج کرلیا گیا اور قانونی امور کی تکمیل کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
کھرگون کوتوالی پولیس اسٹیشن کے انچارج ڈی ایل منڈلوی نے بتایا کہ پٹھان فسادات کے ملزمین میں شامل ہیں اور انہیں اس ضمن میں پہلے بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔ پٹھان نے دعویٰ کیا کہ سرکاری مشنری سیاسی سازش کے تحت ان کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اندور 1 حلقہ سے اے آئی ایم آئی ایم کے باضابطہ امیدوار ہیں اور اپنے قانونی مشیروں سے مشورہ کریں گے۔ پٹھان نے 30 اکتوبر کو جو 17 نومبر کی اسمبلی انتخابات کیلئے فارمس داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی، اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کی حیثیت سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔