پارلیمنٹ کی ضابطہ اخلاق کمیٹی نے مہوا موئترا کوطلب کیا

[]

کلکتہ: لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی نے ’’رشوت لے کر سوال پوچھنے ‘‘ کے معاملے میں ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے 2نومبر کی صبح 11بجے پارلیمنٹ کے دفتر میں پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔

اس سے قبل مہوا نے کمیٹی کے چیئرمین کو خط لکھ کر کہا تھا کہ جس دن انہیں بلایا گیا ہے وہ اس دن نہیں جا سکتی ہیں۔ اس لئے انہیں مزید وقت دیا جائے۔ اس سے پہلے 31 اکتوبر کو مہوا کو اخلاقیات کمیٹی نے طلب کیا تھا۔

ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ نے کہاتھا کہ وہ اس دن نہیں پیش ہوسکتی ہیں۔ مہوا نے کمیٹی کے نام میںخط لکھا تھا کہ 30 اکتوبر سے 4 نومبر تک ان کے لوک سبھا حلقے کے مختلف علاقوں میں پروگرام کا شیڈول طے ہے ۔

انہیں 5نومبر کے بعد کسی بھی تاریخ میں بلایا جائے۔اس خط میں مہوا نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ کمیٹی کے سامنے اس معاملے پر اپنی رائے دینے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

لیکن 5 نومبر سے تین دن پہلے انہیں دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔ مہوا نے اس بارے میں بتایاکہ ’’مجھے ابھی تک سمن لیٹر نہیں ملا ہے۔ تاہم، میں پہلے ہی اخلاقیات کمیٹی کو لکھ چکی ہوں کہ میرے لیے 5 تاریخ تک کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ممکن نہیں ہے۔ اس کے بعد بھی مجھے 2نومبر بلایاگیا ہے۔

مہوا نے جس خط میں کمیٹی سے وقت مانگا ہے، اس میں انہوں نے بی جے پی کے ایم پی رمیش ودھوری کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہےکہ رمیش نے راجستھان میں اپنے طے شدہ پروگرام کے بارے میں بتاتے ہوئے لوک سبھا کی کمیٹی برائے تحفظ آزادی کے سامنے پیش ہونے کیلئے وقت مانگا تھا۔جسے منظور کرلیا گیاہے

مہوا کمیٹی کے سامنے دبئی کے تاجر درشن ہیرانندانی سے آمنے سامنے سوال کرنا چاہتی ہیں۔ ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ نے درخواست کی ہےکہ کمیٹی انہیں بھی طلب کرے۔ مہوا نے کہاکہ وہ درشن سے سوال کرنا چاہتا ہے۔ وہ کمیٹی کے سامنے بتائیں کہ درشن نے انہیں ثبوتوں سمیت کیا تحفہ دیا ہے۔

مہوا نے خط میں یہ بھی بتایا کہ یہ ان کا ‘بنیادی حق ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے، بدنیتی پر مبنی اور ہتک آمیز ہیں۔ وہ کمیٹی کے سامنے ان کا جواب دینے کی خواہشمند ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *