نئی دہلی: پانچ سال پہلے کورونا وائرس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے اس وائرس نے لاکھوں جانیں لیں۔ اب جب دنیا نے کورونا سے کچھ سکون پایا تھا، ایک اور وائرس، ہیومن میٹا نیومو وائرس (HMPV)، کی خبروں نے سب کو چوکنا کر دیا ہے۔
چین میں ایچ ایم پی وی کے کیسز بڑھتے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اسپتالوں میں رش اور جنازوں کی تصاویر گردش کر رہی ہیں، جو اس وائرس کے اثرات کو ظاہر کرتی ہیں۔ چینی حکام نے عوام کو ماسک پہننے اور ہاتھ دھونے کی سخت ہدایات دی ہیں۔ اگر ایسے ہی کیسس بڑھتے گئے تو کیا دنیا کو ایک اور لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑے گا۔
چین اپنی سخت سنسر شپ پالیسیوں کی وجہ سے اکثر شک کے دائرے میں رہتا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (WHO) نے حال ہی میں چین سے درخواست کی کہ وہ کووڈ-19 کی ابتدا کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرے۔ تاہم، چین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مکمل شفافیت کے ساتھ معلومات فراہم کی ہیں۔
HMPV کے اثرات اور علامات
یہ وائرس بنیادی طور پر سانس کے نظام پر اثر ڈالتا ہے، خاص طور پر سردیوں اور بہار کے موسم میں۔ عام علامات میں شامل ہیں:
- کھانسی
- بخار
- ناک بند ہونا
- گلے کی خرابی
- سانس لینے میں دشواری
یہ وائرس کھانسنے، چھینکنے یا قریبی رابطے سے پھیل سکتا ہے، اور سب سے زیادہ خطرہ بچوں، بزرگوں، اور کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد کو ہوتا ہے۔
HMPV کے بڑھتے خطرات پر ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایچ ایم پی وی کی شدت مختلف ہو سکتی ہے، اور یہ بیمار کو برونکائٹس، نمونیا، یا دیگر سنگین مسائل کا شکار بنا سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
- ایچ ایم پی وی اور سانس کے دیگر وائرسز سے بچنے کے لیے:
- کم از کم 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں۔
- کھانسی یا چھینک کے دوران منہ اور ناک کو ڈھانپیں۔
- ماسک پہنیں اور بیمار لوگوں سے دور رہیں۔
- آنکھ، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں۔
- بیماری کی صورت میں خود کو الگ رکھیں۔
- اب تک اس وائرس کے لیے کوئی ویکسین یا دوا دستیاب نہیں ہے۔
کیا HMPV کورونا جیسا ہے؟
ماہرین کے مطابق، ایچ ایم پی وی اور کووڈ-19 کے درمیان کئی مماثلتیں ہیں، جیسے کھانسی، بخار اور سانس کی تکلیف۔ تاہم، ایچ ایم پی وی عام طور پر مخصوص موسموں میں پھیلتا ہے، جبکہ کووڈ-19 سال بھر پھیل سکتا ہے۔
چین میں ایچ ایم پی وی کیسز میں اضافے نے ایک بار پھر دنیا کی توجہ چین کی صحت عامہ پالیسیوں پر مرکوز کر دی ہے۔ کیا چین اس نئے وائرس کے بارے میں کچھ چھپا رہا ہے؟ یہ سوال ابھی بھی جواب کا منتظر ہے۔