[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، سحر نیوز نے المادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے آج کہا کہ استقامت کے دشمن اس کی طاقت و توانائی سے بہت خوف زدہ ہیں اور اسی وجہ سے وہ تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ نعیم قاسم نے کہا کہ مغربی ممالک صیہونی حکومت کے جرائم اور قتل و غارت کی حمایت کرتے ہیں لہٰذا وہ بھی اس صیہونی جرائم میں شریک ہیں۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے نقطہ نظر کی بنیاد پر فلسطین اور بیت المقدس کو آزاد کرانے کے لئے دشمن صیہونیوں کا مقابلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ صہیونی دشمن کو کمزور کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
نعیم قاسم نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کا زمینی حملہ دشمن کا قبرستان بن جائے گا اور یہ کہ ہمارے پاس جیتنے کے سوا اور صیہونیوں کے پاس شکست کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
ادھر آج غاصب اسرائیلی ذرائع نے مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحدوں میں حزب اللہ اور صیہونی حکومت کی فوج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی خبر دی ہے۔ ان ذرائع کے مطابق لبنانی استقامت اور صیہونیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا اور حزب اللہ کے جوانوں نے آج ہفتہ کی سہ پہر صہیونی بستی “مرگالیوت” کی طرف ایک میزائل داغا تاہم صیہونی حکومت کے چینل 14 نے اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ نے حانیتا قصبے کی طرف کئی میزائل داغے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کے شمال میں حزب اللہ کے میزائل حملوں کے بعد صہیونی، جانی نقصان کے خدشے کے پیش نظر سرحدی بستیوں کو خالی کر رہے ہیں۔ صہیونی ذرائع نے گزشتہ روز اطلاع دی تھی کہ اب تک 27 ہزار آبادکار مقبوضہ فلسطین اور لبنان کی سرحدوں پر واقع 28 بستیوں سے انخلا کر چکے ہیں۔