ممبئی: ریاست مہاراشٹر اکے ناندیڑ ضلع میں دسویں جماعت کے ایک طالب علم نے خودکشی کر لی کیونکہ اس کے والد نے اسے اسمارٹ فون نہیں خریدکر دیا تھا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ بیٹے کی خودکشی کے بعد باپ نے بھی اسی رسی سے پھانسی لگا لی جس رسی سے بیٹے نے خود کو پھانسی دی تھی۔
پولیس 10 جنوری کو بتایا کہ جمعرات کی صبح اپنے 16 سالہ بیٹے کی تحصیل بلولی میں کھیت میں درخت سے لٹکتے ہوئے دیکھا۔ اسی کھیت میں باپ نے بھی پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ پولیس کی معلومات کے مطابق متوفی لڑکا اومکار تین بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا اور لاتور کے ادگیر ہاسٹل میں رہتا تھا اور سنکرانتی منانے گھر آیا تھا۔پولیس نے بتایا کہ خاندان کے افراد نے بتایا کہ لڑکے نے اپنے والد سے کہا تھا کہ وہ اسے اپنی پڑھائی کے لیے اسمارٹ فون خریدیں لیکن مالی مجبوریوں کی وجہ سے وہ اسے خریدنے سے قاصر تھا۔
ناندیڑ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ دلیپ منڈے نے بتایا کہ لڑکے کی ماں کے بیان پر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس ان حالات کی بھی تفتیش کر رہی ہے جن کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔پولیس کے مطابق لڑکے کی والدہ نے بتایا کہ اس کا بیٹا کچھ عرصے سے موبائل فون دلانے کا مطالبہ کررہا تھا۔ ان کے بیٹے نے بدھ کی شام کو بھی فون مانگا تھا لیکن والد نے انکار کر دیا کیونکہ وہ فارم اور گاڑی کے لیے لیا گیا قرض واپس کر رہے تھے۔ باپ نے انکار کیا تو لڑکا گھر سے چلا گیا۔ گھر والوں کا خیال تھا کہ شاید وہ کھیت میں سونے کے لیے گیا ہے۔
اگلی صبح بیٹا گھر واپس نہ آیا تو گھر والوں نے اس کی تلاش کی۔ اس کے والد نے سب سے پہلے اپنے بیٹے کی نعش کو دیکحا اور اسے رسی سے نیچے اتارنے کے بعد اسی رسی سے خود پھانسی لے لی۔