[]
نئی دہلی: ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی طرف تازہ تیر چلاتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے ہفتہ کے دن کہا کہ وہ ہندوستان میں تھیں اور ان کا پارلیمانی آئی ڈی دُبئی میں استعمال ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ اطلاع نیشنل انفارمیٹکس سنٹر(این آئی سی) نے تحقیقاتی ایجنسیوں کو دی۔ ایکس پر ہندی میں پوسٹ میں بی جے پی قائد نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ نے کچھ پیسوں کے لئے ملک کی سیکوریٹی داؤ پر لگادی۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ مہوا موئترا کی آئی ڈی دُبئی میں کھولی گئی جبکہ وہ ہندوستان میں موجود تھیں۔ ساری حکومت ِ ہند بشمول وزیراعظم‘ محکمہ فینانس اور مرکزی ایجنسیاں اس این آئی سی کو استعمال کرتی ہیں۔ بی جے پی قائد نے سوال کیا کہ کیا ترنمول کانگریس اور اپوزیشن اب بھی سیاست کریں گی؟
لوگ فیصلہ کریں گے۔ این آئی سی نے تحقیقاتی ایجنسی کو اس کی جانکاری دے دی۔ نشی کانت دوبے نے اپنی پوسٹ میں مہوا موئترا کا راست نام نہیں لیا۔ دوبے نے قبل ازیں مہوا موئترا پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اڈانی گروپ اور وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے تاجر درشن ہیرا نندنی سے پیسے لے کر لوک سبھا میں سوالات کرتی ہیں۔
لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی‘ نشی کانت دوبے کی شکایت کا جائزہ لے رہی ہے اور اس نے انہیں زبانی ثبوت درج کرانے 26 اکتوبر کو طلب کیا ہے۔ ہیرا نندنی نے کمیٹی کو اپنی دستخط کے ساتھ دیئے گئے حلف نامہ میں مانا ہے کہ انہوں نے اڈانی کو نشانہ بنانے والے سوالات کرنے مہوا موئترا کی پارلیمنٹری لاگ اِن استعمال کی۔