[]
غازی آباد: ملک بھر میں بڑھتے جبری تبدیلی مذہب کے واقعات کی روک تھام کے لیے غازی آباد پولیس نے ہفتہ کے روز تین افراد کو گرفتار کرلیا جو مبینہ طور پر 7 نوجوانوں اور خواتین کو مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دے رہے تھے۔
یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب غازی آباد کے کھورا علاقہ میں مقیم ایک ہندو لڑکی کے والدین نے پولیس میں شکایت کی کہ ان کی دختر کئی ماہ سے عجیب طریقہ سے پیش آرہی ہے۔ کبھی وہ نماز پڑھتی ہے اور کبھی وضو کرتی ہے۔ پولیس نے اس معاملہ کی تحقیقات کاآغاز کیا جس کے نتیجہ میں تینوں ملزمین کی گرفتاری عمل میں آئی۔
ملزمین کی راحیل عرف راہول اگروال اور محمد مشیر دونوں ساکن سنگم وہار دہلی اور عبداللہ احمد عرف سوربھ کھرانہ ساکن پلوال (ہریانہ) کی حیثیت سے شناخت کی گئی۔ راحیل نوئیڈا کی ایک خانگی کمپنی میں کام کرتا تھا جہاں کھورا علاقہ میں رہنے والی ایک لڑکی کے ساتھ اس کا رابطہ ہوا۔
مشیر دہلی کے سنگم وہار علاقے میں ایک کوچنگ سنٹر چلاتا ہے جبکہ عبداللہ عرف سوربھ قبل ازیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا طالب علم تھا اور اب دیو بند کے ایک مدرسہ میں زیر تعلیم ہیں۔ ایک متاثرہ لڑکی نوئیڈا سیکٹر62 علاقہ میں ایک کمپنی میں ٹیلی کالر کی حیثیت سے کام کررہی تھی جب لڑکی کے والد نے اس کا موبائیل فون چیک کیا تو انہیں پتہ چلا کہ ان کی لڑکی نے دوسرا مذہب قبول کرلیاہے۔
لڑکی کے والد نے جب اپنی بیٹی سے اس کے بارے میں پوچھا تو اس نے اسلام قبول کرنے کا اعتراف کرلیا اور کہاکہ شرعی قانون پر عمل پیرا ہے۔ لڑکی نے اپنے ارکان خاندان پر بھی زور دیا کہ وہ اپنا مذہب تبدیل کرلیں۔ 7جولائی کو لڑکی کے باپ نے کھورا پولیس اسٹیشن میں ایک ملزم راحیل کے خلاف جبری تبدیلی مذہب کاکیس درج کرایا۔
ڈپٹی کمشنر پولیس (ڈی سی پی) وویک چندر یادو نے بتایا کہ 2017میں راہول اگروال نے 12ویں جماعت کے لیے کوچنگ کلاسس لینے دہلی میں محمد مشیر کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں شرکت کی تھی ۔ اس کے بعد مشیر نے راحیل کا برین واش کرنا شروع کیا۔
2018میں اس نے راہول کو مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دی اور اس کا نام بدل کر راحیل رکھ دیا۔ عبداللہ عرف سوربھ کھرانہ اس کے کوچنگ سنٹر کے قریب ہی رہتا تھا۔ بعدازاں راحیل عرف راہول نے غازی آباد کی ایک لڑکی کو جو نوئیڈا کی کمپنی میں کام کررہی تھی‘رجھایا اور اس کی محبت میں گرفتار ہوگیا۔
راحیل نے شرعی قانون کے مطابق لڑکی سے آن لائن شادی کی اور اس کا مذہب تبدیل کراتے ہوئے اسے مسلمان بنالیا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ پولیس نے ملزمین کے موبائیل فونس سے 600 صفحات پر مشتمل چیاٹس‘ فوٹوز اور ویڈیوز برآمد کئے ہیں۔