مودی جی 3 کلیدی وعدوں کا کیا ہوا؟: کے ٹی آر

[]

حیدر آباد: وزیر اعظم نریندر مودی جو کہ 3 روزہ دورہ کے دوسرے مرحلہ میں تلنگانہ پہنچنے والے ہیں۔ اِس موقع پر ریاست کی برسر اقتدار بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے اُنہیں 3 بڑے وعدے یاد دلائے ہیں۔

 بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے ایکس سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم سے استفسار کیا ہے کہ انہوں نے اپنے 3 بڑے وعدوں کی تکمیل نہیں کی ہے۔

 اِس سلسلہ میں کے ٹی راما راؤ نے قاضی پیٹ کوچ فیاکٹری کے علاوہ بیارام اسٹیل پلانٹ کی تعمیر کی جانب توجہ مبذول کروائی اور کہا کہ ہمارے پالامورو پروجیکٹ کو کب قومی موقف حاصل ہوگا؟۔ کارگزار صدر بی آر ایس نے مزید کہا کہ 3 دنوں میں آپ دوسری مرتبہ آرہے ہیں، لیکن 3 اہم گیارنٹیوں کا کیا ہوا؟ جس کے تعلق سے آپ نے متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے موقع پر وعدہ کیا تھا۔

 بی آر ایس کے قائد نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بتایا کہ اگر آپ 3 کلیدی وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوجائیں تو تلنگانہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں آپ کو کامیابی حاصل نہیں ہوگی اور یقینی طور پر 100 نشستوں میں ڈپازٹس سے بھی محروم ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ 10 برس کے بعد بھی مرکز اپنے وعدوں کی تکمیل میں ناکام رہا۔ تلگو میں پوسٹ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے مودی کی توجہ تلنگانہ کے اُمور کی جانب سے مبذول کروائی اور کہا کہ تلنگانہ کے تعلق سے آپ کو ہمدردی کب پیدا ہوگی؟۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی نے کوچ فیاکٹری اور اسٹیل فیاکٹری کو بالکل ہی نظر انداز کردیا ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی اور انویسٹمنٹ ریجن (آئی ٹی آئی آر) پروجیکٹ سے لاکھوں افراد کو روزگار کی راہ ہموار ہوگی۔ کے ٹی آر نے آبپاشی پروجیکٹ کو قومی درجہ دینے کے وعدہ کو بھی نظر انداز کردیا ہے۔

 نہ صرف تلنگانہ کے 4 کروڑ افراد کو دھوکہ دیا گیا بلکہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کو بھی گمراہ کردیا گیا۔ انہوں نے ہر سال 2 کروڑ ملازمتوں کی فراہمی اور 2022ء تک ہر خاندان کو ایک مکان فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا۔

 کارگزار صدر بی آر ایس نے وزیر اعظم کو ایندھن کی قیمتوں پر کنٹرول کرنے کا وعدہ بھی یاد دلایا اور کہا کہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کا بھی انہوں نے وعدہ کیا تھا۔ یہ تمام وعدے وہ پورا کرنے میں ناکام ہوگئے، صرف تیقنات دیئے جارہے ہیں۔

آپ نے ملک کی عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی۔ کے ٹی آر نے ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر ہلدی بورڈ کے تعلق سے اعلان کیا گیا ہے۔ خواتین کے لئے تحفظات بھی انتخابات کو پیش نظر رکھ کر کئے جارہے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *