آن لائن پورٹل نیوزکلک کا دفتر مہربند، صحافیوں سے 6  گھنٹے پوچھ تاچھ

[]

نئی دہلی: دہلی پولیس نے منگل کے دن یو اے پی اے کے تحت درج کیس میں آن لائن نیوز پورٹل نیوز کلک اور اس کے صحافیوں سے جڑے 30 مقامات کی تلاشی لی اور بعدازاں نیوز پورٹل کے دفتر کو مہربند کردیا۔

نیوز پورٹل اور اس کے صحافیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے موافق چین پروپگنڈہ کے لئے پیسہ لیا۔ پولیس نے بتایا کہ تاحال کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔ تلاشی مہم صبح میں دہلی۔ این سی آر علاقہ میں اسپیشل سل نے شروع کی تھی۔

بانی و ایڈیٹر اِنچیف پربیر پرکائستھ کو جنوبی دہلی میں نیوز کلک کے دفتر لے جایا گیا جہاں فارنسک ٹیم موجود تھی۔ صحافیوں ارملیش‘ او نندیوچکرورتی‘ ابھیسار شرما‘ پرنجے گوہاٹھاکرتا کے علاوہ مورخ سہیل ہاشمی اور سنٹر فار ٹکنالوجی اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈی رگھونندن سے پوچھ تاچھ کی گئی۔

 پولیس نے 25 سوالات کی فہرست تیار رکھی تھی۔ اس نے بیرونی اسفار‘ شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج اور کسانوں کے احتجاج کے بارے میں بھی پوچھ تاچھ کی۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔ پوچھ تاچھ جن سے کی گئی انہیں 3 زمروں اے بی سی میں بانٹا گیا تھا۔

 ارملیش اور چکرورتی 6 گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد 4:15 بجے کے آس پاس اسپیشل سل لودھی روڈ کے دفتر سے باہر نکلے۔ انہوں نے باہر موجود میڈیا نمائندوں کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔ ارملیش نے صرف اتنا کہا کہ مجھے کچھ بھی نہیں کہنا ہے۔

ابھیسار شرما ایک گھنٹہ بعد باہر آئے۔ ان کے بعد رگھونندن باہر نکلے جنہوں نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ ان سے نیوز کلک کے بارے میں عام سوالات کئے گئے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) نے سابق میں فنڈنگ ذرائع کی تحقیقات کے لئے نیوز کلک کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا۔ اسپیشل سل نے ای ڈی کی فراہم کردہ جانکاری کی بنیاد پر اب تلاشی لی۔

 دہلی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے اگست میں درج یو اے پی اے کیس کے سلسلہ میں مارے گئے۔ اسپیشل سل ٹیم نوئیڈا کسٹنشن میں ابھیسار شرما سے ان کے مکان میں پوچھ تاچھ کے بعد انہیں اپنے ساتھ لے گئی۔

 انہوں نے ایکس پر لکھا کہ دہلی پولیس میرے گھر آئی اور وہ لیاپ ٹاپ اور میرا فون لے گئی۔ ایک اور صحافی بھاشا سنگھ نے ٹویٹ پر لکھا کہ اس فون سے یہ میری آخری ٹویٹ ہے۔ دہلی پولیس نے میرا فون ضبط کرلیا۔ سہیل ہاشمی کی بہن شبنم ہاشمی نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ آج صبح 6 بجے دہلی پولیس اسپیشل سل نے سہیل ہاشمی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔

6 لوگ مکان اور بیڈ روم میں گھس پڑے۔ اپوزیشن انڈیا بلاک نے دھاوؤں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ بی جے پی حکومت کا یہ ظلم ان لوگوں پر ہورہا ہے جو اس کے خلاف اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سچ بولتے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *