[]
واضح رہے کہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ طویل مدت سے اٹھتا رہا ہے، لیکن پاس نہیں ہو سکا۔ یو پی اے حکومت کے دور میں بھی یہ بل راجیہ سبھا سے تو پاس ہوا تھا، لیکن لوک سبھا میں اٹک گیا تھا۔ یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ سماجوادی پارٹی جیسی کچھ پارٹیوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ خاتون ریزرویشن میں ذیلی کوٹہ بھی ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ خاتون کوٹہ میں او بی سی، ایس سی، ایس ٹی سماج کے لیے الگ سے ریزرویشن کا انتظام ہونا چاہیے۔ اسی ایشو پر یو پی اے حکومت میں بھی یہ بل اٹک گیا تھا۔