[]
وراٹ کوہلی نے ایشیا کپ کے سپر-4 راؤنڈ میں پاکستانی گیندبازوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے محض 94 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 122 رن بنا دیے، اس میں 9 چوکے اور 3 چھکے شامل رہے۔
ایشیا کپ 2023 میں آج پاکستان کے خلاف ہندوستان نے رنوں کا پہاڑ کھڑا کر دیا ہے۔ جیت کے لیے پاکستان کو 50 اوور میں 357 رن بنانے ہوں گے اور پہلے 11 اوور میں پاکستان محض 44 رن پر 2 وکٹ (امام الحق 9 رن، بابر اعظم 10 رن) گنوا بھی چکا ہے۔ اس میچ میں پاکستان کی طرف سے پہلے تو سلامی بلے باز روہت شرما (56 رن) اور شبھمن گل (58 رن) نے بہترین شروعات دی، اور پھر وراٹ کوہلی (ناٹ آؤٹ 122 رن) نے کے ایل راہل (ناٹ آؤٹ 111 رن) کے ساتھ جو رنوں کی بارش کی اس نے کچھ اہم ریکارڈ ان کے نام کر دیے۔
وراٹ کوہلی نے ایشیا کپ کے سپر-4 راؤنڈ میں پاکستانی گیندبازوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے محض 94 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 122 رن بنا دیے۔ اس میں 9 چوکے اور 3 چھکے شامل رہے۔ اس سنچری اننگ کے دوران کوہلی نے ماسٹر بلاسٹر کے نام سے مشہور سچن تندولکر کے سب سے تیز 13 ہزار رن پورا کرنے کے عالمی ریکارڈ کو توڑ ڈالا۔ دراصل سچن تندولکر نے وَنڈے کرکٹ میں اپنے 13 ہزار رن 321ویں اننگ میں مکمل کیے تھے، جبکہ کوہلی نے یہ فخر محض 267ویں اننگ میں ہی حاصل کر لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تندولکر نے بھی اپنے 13 ہزار رن پاکستان کے خلاف ہی پورے کیے تھے۔ انھوں نے 16 مارچ 2004 کو راولپنڈی میں 330ویں میچ کی 321ویں اننگ میں ایسا کیا تھا۔ اس میچ میں سچن نے 141 رنوں کی آتشی پاری کھیلی تھی اور پاکستان کو 12 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ آتشی سنچری تو کوہلی نے بھی لگا دی ہے، یعنی بس اب پاکستان کی شکست دیکھنا باقی ہے۔
کوہلی نے آج اپنی وَنڈے کرکٹ میں 47ویں سنچری پوری کر لی جو کہ سچن تندولکر سے محض 2 کم ہے۔ یعنی کوہلی جلد ہی سچن کی 49 سنچری کے ریکارڈ کو بھی توڑ سکتے ہیں۔ بلکہ جس فارم میں وراٹ نظر آ رہے ہیں، ایشیا کپ کے باقی 3 میچوں (اگر ہندوستانی ٹیم فائنل میں پہنچتی ہے تو) میں ہی وہ اس ریکارڈ کی برابری کر سکتے ہیں، یا توڑ بھی سکتے ہیں۔
بہرحال، وراٹ کوہلی نے آج ایک اور ریکارڈ اپنے نام کیا۔ دراصل انھوں نے کے ایل راہل کے ساتھ مل کر 233 رنوں کی پارٹنرشپ کی جو کہ ہندوستان کی طرف سے پاکستان کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی پارٹنرشپ ہے۔ اس سے پہلے ہندوستان کی سب سے بڑی پارٹنرشپ کا ریکارڈ سچن تندولکر اور نوجوت سدھو کے نام تھا جنھوں نے 231 رن کی شراکت داری کی تھی۔ اگر پاکستان کی طرف سے ہندوستان کے خلاف سب سے بڑی شراکت داری کی بات کی جائے تو یہ ریکارڈ سعید انور اور اعجاز احمد کے نام ہے جنھوں نے 230 رنوں کی شراکت داری کی تھی۔
;