[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سردار احمدرضا رادان نے چذابہ بارڈر پر ملک کی تمام سرحدوں کا دورہ کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اب تک ایران کی سرحدوں سے عراق داخل ہونے والے زائرین کی تعداد پچھلا رکارڈ توڑتے ہوئے 40 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور اتنی ہی تعداد واپسی میں ریکارڈ کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امسال زائرین کی ریکارڈ شرکت کی طرح عاشقان حسینی کو خدمات فراہم کرنے کی رفتار اور معیار میں بھی ریکارڈ توڑ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں نے اپنی براہ راست ٹیلی ویژن رپورٹ میں مزید کہا کہ ان سرحدی راستوں پر ہر زبان اور ہر نسل کے لوگوں کو ابا عبداللہ الحسین ع کی محبت میں ہمدلی اور باہمی ہمدردی دفاع مقدس کے دنوں اور امام حسین ع سے مخلصانہ توسل کی یاد دلاتی ہے۔
ایرانی پولیس چیف نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ زائرین کی ایک بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے، کہا: اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اربعین کی مشی میں ایک ایسی نوجوان قوم شریک ہے جو امام حسین ع کی محبت میں نظام ولایت کے پرچم تلے امام زمان کے راستے پر گامزن ہے، اور یہی وہ چیز ہے جس سے ہمارا دشمن ڈرتا ہے، یعنی دشمن اس نوجوان سے ڈرتا ہے جو عشق اہل بیت ع کے معنی کو سمجھتا ہو، راستے کو سمجھتا ہو اور راہ میں جاں لٹانے کی قابلیت اور جذبہ رکھتا ہو۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اربعین کی اس عظیم مشی میں نہ صرف ایک ملک سے بلکہ پوری دنیا سے لوگ امام حسین ع کے گرد جمع پروانہ وار طواف کرتے ہیں، اور امسال 10 سے زیادہ ممالک کے شہری ایران کی سرحد سے عراق داخل ہوئے۔
سردار رادان نے عراقی حکومت کے غیر معمولی اور منفرد تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 40 لاکھ سے زیادہ زائرین ایران کی سرحدوں سے سرزمین محبان اہل بیت (عراق) میں داخل ہوچکے ہیں۔