
تائپی (اے پی) چین‘ روس اور ایران کے نمائندوں نے جمعہ کے دن مطالبہ کیا کہ ایران پر اس کے تیزی سے آگے بڑھتے نیوکلیرپروگرام کے لئے امریکی تحدیدات ختم کردی جائیں۔
مختلف ممالک اس مسئلہ پر بات چیت کا دوبارہ آغاز کریں۔ تینوں ممالک نے جمعہ کی صبح اپنی میٹنگ میں زور دیا کہ ایران پر تمام غیرقانونی یکطرفہ تحدیدات کی برخاستگی ضروری ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے روس کے نائب وزیر خارجہ اور ایرانی نائب وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ بیان پڑھ کر سنایا۔
تینوں ممالک نے اعادہ کیاکہ باہمی احترام کے اصول پر مبنی سیاسی و سفارتی بات چیت مسئلہ کا واحد قابل ِ عمل حل ہے۔ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے یہ کہتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا مذاق اڑایا تھا کہ انہیں بات چیت سے دلچسپی نہیں ہے۔ وہ حکومت ِ ایران کو دھمکانا چاہتے ہیں۔
چین اور روس‘اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں شامل ہیں۔ ان دو ممالک کے ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ایران کے ساتھ ان کی توانائی معاملتیں بھی ہیں۔
ایران‘ روس کو یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کے لئے ڈرونس فراہم کرچکا ہے۔ امریکہ کا رول گھٹانے میں بھی ان کا مشترکہ مفاد ہے۔ ایران زور دے کر کہتا رہا ہے کہ اس کا نیوکلیر پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔