دمشق میں روضہ حضرت رقیہ سے حضرت زینب (سلام اللہ علیہما) کے حرم تک اربعین مارچ 

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے بتایا کہ اربعین امام حسین (ع) کے موقع پر دمشق میں روضہ حضرت رقیہ (س) سے حضرت زینب (س) کے حرم تک پیدل مارچ کیا گیا۔

ہزاروں حسینی اور زینبی پروانوں نے دمشق میں حضرت رقیہ (س) کے روضے سے لے کر ریف دمشق میں واقع زینبیہ میں حضرت زینب (س) کے حرم مبارک تک چہلم حسینی کی یاد میں پیادہ روی کی۔

واضح رہے کہ دونوں مزاروں کے درمیان 14کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ ہے۔

اربعین مارچ دنیا کے سب سے بڑے انسانی اجتماعات میں سے ایک ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس عظیم اجتماع کے بہت سے پہلو ہیں ایسے ہیں جو ہنوز تشنہ تحقیق ہیں۔

 شیعیان حیدر کرار اور حتیٰ کہ اسلامی ممالک کے لیے اس عظیم اجتماع میں مختلف امکانات اور صلاحیتیں پوشیدہ ہیں جو امت مسلمہ کو تفرقہ اور اختلاف سے روک سکتی ہیں۔

20 ملین (دو کروڑ) افراد کا اربعین مارچ عالم اسلام اور بین الاقوامی تعلقات میں شیعیان اہل بیت ع کی نرم طاقت اور عوامی سفارت کاری کی ایک قابل توجہ مثال ہے۔

 اس مذہبی ثقافتی مشی میں شرکت کے لئے دنیا بھر سے اہل بیت کے چاہنے والے عراق کا رخ کرتے ہیں تاکہ کربلا کے صحرا میں امام حسین ع کی شہادت اور اہل بیت ع کی اسیری کا چہلم منا سکیں۔ اور اس عظیم اجتماع کی بدولت انصاف کے حصول، ظلم کے خلاف مزاحمت، ظہور مہدی کے لئے زمینہ سازی، عالم اسلام کے اتحاد، اور ولایت مداری کا عہد کر سکیں۔

اسی طرح اس عظیم اجتماع کے طفیل خطے کے شیعوں کو یہ موقع اور فرصت میسر آتی ہے کہ وہ خطے میں موجود دیگر نسلی گروہوں اور مذاہب جیسے اہل سنت، عیسائیوں، یزیدیوں اور کلیموں کے ساتھ مل کر دنیا اور خاص طور سے مشرق وسطیٰ پر قابض عالمی استکبار کے خلاف مزاحمتی نظریات کی تبلیغ اور ترویج کر سکیں۔ 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *