لندن میں وزیر خارجہ ہند کے قافلہ پر حملہ کی کوشش (ویڈیو)

لندن/ نئی دہلی (پی ٹی آئی) چھاتھم ہاؤز کے باہر موافق خالصتان نعرے لگانے والے احتجاجیوں کے چھوٹے سے گروپ میں شامل ایک شخص نے لندن میں وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے اس تھنک ٹینک سے باہر نکلتے ہی سیکوریٹی کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی۔

ہندوستان نے علیحدگی پسندوں اور انتہاپسندوں کے ایک چھوٹے سے گرو پ کی ان اشتعال انگیز سرگرمیوں کی مذمت کی۔ اس گروپ نے جو علیحدگی پسندی کے (خالصتانی) پرچم لہرارہا تھا‘ چہارشنبہ کی رات پولیس کی بھاری تعداد نے اسے رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے روک دیا تھا اور نظر رکھی تھی۔

اس شخص نے جیسے ہی وزیر کی کار کا راستہ روکنے رکاوٹیں عبور کرنے کی کوشش کی اور ہندوستانی پرچم کو کھینچا‘ عہدیدار اسے روکنے کے لئے دوڑ پڑے۔ میٹروپولیٹن پولیس کے عہدیداروں نے اسے فوری بازو ہٹادیا۔ ابھی تک کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ہے۔

کمیونٹی تنظیم Insight UK نے سوشل میڈیا پر اس واقعہ کا فوٹیج پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت یہ حملہ کیا جانا انتہائی شرمناک ہے جب ڈاکٹر ایس جئے شنکر برطانیہ کے دورہ پر ہیں اور انہوں نے برطانوی معتمد خارجہ ڈیوڈ لیمی کے ساتھ کامیاب میٹنگ مکمل کی ہے جس میں انہوں نے باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

نئی دہلی میں وزارت ِ خارجہ نے سیکوریٹی خلاف ورزی کے اس واقعہ کی مذمت کی اور حکومت ِ برطانیہ سے کہا کہ وہ اپنی سفارتی ذمہ داریوں کی تکمیل کرے۔ وزارت ِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے نئی دہلی میں کہا کہ ہم نے وزیر خارجہ کے دورہ ئ برطانیہ کے موقع پر سیکوریٹی کی خلاف ورزی کا فوٹیج دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم علیحدگی پسندوں اور انتہاپسندوں کے اس چھوٹے سے گروپ کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہیں اور ایسے عناصر کی جانب سے جمہوری آزادیوں کے بے جا استعمال پر اظہارِ تاسف کرتے ہیں۔ قبل ازیں چھاتھم ہاؤز میں سشن کے دوران وزیر خارجہ سے ہندوستان میں انسانی حقوق کے مسائل کے بارے میں دریافت کیا گیا تھا۔

جئے شنکر نے کہا تھا کہ ”اس میں بہت کچھ سیاسی ہے۔ انسانی حقوق پر سیاسی وجوہات کی بنا ء پر چلائی جانے والی مہموں کا ہم نشانہ بنتے رہے ہیں۔ ہم ان کے بارے میں سنتے ہیں۔ بعض حالات ایسے ہوتے ہیں جن کی یکسوئی اور تلافی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر کوئی دنیا بھر کا جائزہ لے تو ہمارے پاس انسانی حقوق کا بے حد مضبوط ریکارڈ ہے“۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *