
لکھنو (پی ٹی آئی) ببر خالصہ انٹرنیشنل (بی کے آئی) کے ایک ”سرگرم دہشت گرد“ کو جس کے پاکستان کی آئی ایس آئی کے ساتھ روابط ہیں اور جس نے مہاکمبھ کے دوران بڑے دہشت گرد حملہ کا منصوبہ بنایا تھا‘ اترپردیش کے ضلع کوشمبی سے جمعرات کی صبح گرفتار کرلیا گیا۔
اترپردیش ایس ٹی ایف اور پنجاب پولیس کی مشترکہ کارروائی میں دہشت گرد کو جس کی شناخت لاجر مسیح کی حیثیت سے کی گئی ہے‘ صبح 3 بج کر 20منٹ پر دھرلیا گیا۔ اترپردیش کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(ڈی جی پی) پرشانت کمار نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مسیح نے پریاگ راج میں مہاکمبھ کے دوران ایک بڑا دہشت گرد حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
بہرحال مذہبی اجتماع میں سیکوریٹی کی سخت جانچ پڑتال کی وجہ سے وہ اپنے منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہا۔ واضح رہے کہ پریاگ راج میں 13جنوری تا 26 فروری مہاکمبھ کا انعقاد عمل میں آیا۔ ڈی جی پی نے مزید کہا کہ ناکام کوشش کے بعد مسیح جعلی پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے ہندوستان سے فرار ہونے اور پرتگال میں پناہ لینے کا ارادہ رکھتا تھا۔
اس کے ببر خالصہ کے کارکن کے ساتھ روابط تھے جو پہلے ہی جعلی سفری دستاویزات پر دُبئی فرار ہوچکا تھا۔ مسیح‘امرتسر کے کرلیان گاؤں کا ساکن ہے اور پاکستان کے 3 آئی ایس آئی ایجٹس کے ساتھ ربط میں تھا۔ قبل ازیں اسے اسلحہ اور ہیروئن کی اسمگلنگ پر جیل بھیجا گیا تھا لیکن وہ 24 ستمبر 2024 کو دوران ِ علاج گرونانک دیو ہاسپٹل امرتسر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
فرار کے بعداس نے پنجاب کے بٹالہ میں 23 اکتوبر 2024 کو بی کے آئی ماڈیول کے جرمنی میں مقیم صدر سورن سنگھ عرف جیون فوجی کی ایماء پر نشانہ بناکر فائرنگ کی تھی۔ بعدازاں وہ سونی پت اور دہلی میں روپوش ہوگیا تھا۔ پھر اترپردیش میں نمودار ہوا۔ ڈی جی پی نے بتایا کہ دہشت گرد کی گرفتاری سے پاکستان سے ہندوستان میں ڈرونس کے ذریعہ اسلحہ اور منشیات کی اسمگلنگ کی بھی توثیق ہوئی ہے۔