120 سال قدیم قادیانی عبادت گاہ ڈھادی گئی (ویڈیو)

لاہور(پی ٹی آئی) پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پولیس نے ایک اسلام پسند جماعت کے دباؤ میں اقلیتی احمدیہ فرقہ (قادیانی) کی 120 سال قدیم عبادت گاہ ڈھادی۔ ایک احمدیہ تنظیم نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔

پولیس نے لاہور سے 80 کیلومیٹر دور گجراں والا میں انہدامی کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے والے 5 احمدیوں کو حراست میں لے لیا۔ جماعت احمدیہ پاکستان (جے اے پی) نے کہا کہ پولیس ٹیم تحریک ِ لبیک پاکستان کے ارکان کے ساتھ گزشتہ ہفتہ احمدی عبادت گاہ میں داخل ہوئی اور اسے ڈھادیا۔

ان لوگوں نے گرائنڈر سے مینار کاٹ ڈالا۔ پولیس نے 5 احمدیوں کو حراست میں لے لیا۔ جے اے پی کا کہنا ہے کہ ازروئے قانون 1984 سے قبل بنی احمدی عبادت گاہ کو ڈھایا نہیں جاسکتا اور یہ عبادت گاہ تو 120 سال پہلے بنی تھی۔

پولیس نے اس شکایت پر احمدی عبادت گاہ کو منہدم کردیا کہ اس کے مینار مسلمانوں کی مسجد جیسے لگتے تھے جس کی اجازت نہیں ہے۔ پولیس نے بعد میں احمدیوں کو چھوڑدیا۔ پاکستانی پارلیمنٹ نے 1974 میں احمدیہ فرقہ کو غیرمسلم قراردیا تھا۔

اس کے 10 سال بعد ان پر پابندی لگادی گئی کہ وہ خود کو مسلمان نہ کہیں۔ انہیں عمرہ اور حج کے لئے سعودی عرب جانے سے روک دیا گیا۔ پاکستان کی 22 کروڑ کی آبادی میں تقریباً ایک کروڑ غیرمسلم ہیں۔

پاکستان بیورو آف اسٹاٹسٹکس کے 2021 میں جاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں 96.47 فیصد مسلمان بستے ہیں۔ ان کے بعد 2.14 فیصد آبادی ہندوؤں کی ہے۔ عیسائیوں کا تناسب 1.27 فیصد ہے۔ احمدیہ فرقہ کے ماننے والے صرف 0.09 فیصد ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *