ٹکیت نے حکومت پر خوف کا ماحول بنانے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ اگر کوئی کمبھ میلے میں اشنان نہ کرے تو اس پر طنز کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ذہنوں پر کنٹرول کرنے کی پالیسی اپنا رہی ہے اور اب نظریات کی لڑائی شروع ہوگی۔
گنا کسانوں کی مشکلات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری شوگر ملیں وقت پر گنے کی ادائیگی نہیں کرتیں اور کم از کم امدادی قیمت کے نام پر کسانوں کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ کچھ صنعتکار کسانوں سے کم قیمت پر پیداوار خرید کر حکومت کو مہنگے داموں بیچ رہے ہیں اور خود کو کسان ظاہر کر رہے ہیں۔
ٹکیت نے پیلی بھیت پولیس پر الزام لگایا کہ وہ سکھ برادری کے کسانوں کو ہراساں کر رہی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کسانوں کو احتجاج کرنے سے روکا گیا تو متعلقہ افسر کے خلاف 72 گھنٹے کا دھرنا دیا جائے گا۔