خارجہ امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں کانگریس رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا نے مطالبہ کیا کہ ہندوستان کی سرحد میں داخل ہونے کے بعد کم از کم ہوائی جہاز میں ہتھکڑیاں اور بیڑیاں کھول دینی چاہئیں۔
گجرات میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کانگریس اراکین اسمبلی، ویڈیو گریب
گجرات میں کانگریس کے اراکین اسمبلی نے بدھ (19 فروری) کو گاندھی نگر میں ریاستی اسمبلی کے باہر زبردست مظاہرہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے ہتھکڑیاں اور بیڑیاں پہن کر امریکہ سے غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کی ملک بدری کے خلاف احتجاج کیا۔ دراصل گجرات کانگریس کے اراکین اسمبلی گاندھی نگر میں ریاستی اسمبلی کے باہر اکٹھا ہوئے اور جم کر نعرے لگائے کہ ’بھارتیوں کا یہ اپمان، نہیں سہے گا ہندوستان۔‘
واضح ہو کہ خارجہ امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں بدھ کو امریکہ سے واپس بھیجے گئے ہندوستانی شہریوں کے ساتھ کی گئی بدسلوکی کا ایشو اٹھایا گیا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا نے مطالبہ کیا کہ ہندوستان کی سرحد میں داخل ہونے کے بعد کم از کم ہوائی جہاز میں ہتھکڑیاں اور بیڑیاں کھول دینی چاہیے۔ دیپیندر ہڈا کے علاوہ خارجہ امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں شامل دیگر اراکین پارلیمنٹ نے بھی وہائٹ ہاؤس کی ویڈیو اور ہندوستانیوں کے ساتھ کیے گئے سلوک پر سخت اعتراض کیا۔ اراکین پارلیمنٹ نے ہندوستانی حکومت سے اس ایشو پر آفیشیل اعتراض درج کرانے کا مطالبہ کیا۔
امریکہ کے صدارتی دفتر وہائٹ ہاؤس نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک 41 سیکنڈ کی ویڈیو پوسٹ کی، جس میں دکھایا گیا کہ غیرقانونی تارکین وطن کو زنجیروں اور بیڑیوں میں جکڑ کر ہوائی جہاز میں چڑھایا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں ایئرپورٹ پر سیکورٹی افسران کو ہتھکڑیاں اور بیڑیاں لاتے ہوئے دکھایا گیا۔ پھر غیر ملکی شہریوں کے ہاتھ، پیر اور کمر کو جکڑا جاتا ہے اور ہوائی جہاز میں بٹھایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں وہائٹ ہاؤس نے اس ویڈیو کو کیپشن دیا: ’اے ایس ایم آر: الیگل الین دپورٹیشن فلائٹ‘ جسے تارکین وطن کے احساسات کے ساتھ مذاق کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔‘‘ وہیں اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ٹیسلا اور ایکس کے مالک ایلون مسک نے ’ہاہا واہ‘ لکھا۔ اس سے قبل انہوں نے لکھا تھا کہ اس کی حمایت کرتا ہوں۔ اس پر کانگریس اراکین پارلیمنٹ نے اعتراض کیا اور اسے غیر حساس قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں امریکہ نے 3 ملٹری فلائٹس کے ذریعہ 332 ہندوستانیوں کو واپس بھیجا۔ 5 فروری کو پہلی فلائٹ ہندوستان پہنچی، جس میں تمام لوگوں کو ہتھکڑیاں اور بیڑیاں پہنائی گئی تھیں۔ 15 اور 16 فروری کو آئی 2 دیگر فلائٹس میں بھی مردوں کو زنجیروں میں جکڑ کر بھیجا گیا، جب کہ خواتین اور بچوں کو اس سے الگ رکھا گیا ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ ہندوستانیوں کے ساتھ اس طرح کی بدسلوکی دوبارہ نہ ہو۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔