’حالات اتنے خراب ہیں کہ نوجوان بیرون ملک روزگار ڈھونڈنے کو مجبور‘، بے روزگاری پر کانگریس لیڈر جے رام رمیش کا اظہارِ فکر

جے رام رمیش نے کہا کہ ’’حکومت جواب دے کہ نظام تعلیم کو صنعتوں کی ضرروتوں کے مطابق کیوں نہیں بدلا گیا؟ اسکل ڈیولپمنٹ اور ووکیشنل ٹریننگ کو مین اسٹریم میں کب لایا جائے گا؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

کانگریس نے ایک بار پھر بے روزگاری کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں حالات اتنے خراب ہیں کہ نوجوان روزگار کی تلاش میں بیرون ملک جانے کو مجبور ہیں، اور مودی حکومت اس حقیقت سے مسلسل ملک کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔  کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی ہے۔ اس میں ’مرسر-میٹل‘ کے ’انڈیاز گریجویٹ اسکل انڈیکس 2025‘ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ملک میں صرف 42.6 فیصد گریجویٹ ہی روزگار کے لیے اہل ہیں۔ یعنی 57.4 فیصد گریجویٹ کو روزگار نہیں مل پایا ہے، اور اس کی وجہ ہے ان کے اندر کوئی ہنر نہ ہونا۔ جے رام رمیش نے لکھا ہے کہ ’’آج نوجوان بے روزگاری سے مایوس اور ناامید ہیں۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ لاکھوں نوجوان بیرون ملک جا کر روزگار ڈھونڈنے کو مجبور ہیں، لیکن مودی حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بجائے مسلسل ملک کی توجہ ہٹانے میں مشغول ہے۔‘‘

جے رام رمیش نے کہا کہ رپورٹ کے خوفناک اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان میں 57.4 فیصد گریجویٹ بے روزگار ہیں۔ کیونکہ ڈگری اور ہنر میں فرق مانتے ہوئے پرائیویٹ کمپنیاں اور صنعتیں انہیں روزگار کے لیے اہل نہیں مان رہیں۔ مودی حکومت کی مکمل توجہ اپنے کچھ چنندہ دوستوں کو فائدہ پہنچانے پر ہے، جس وجہ سے ہندوستان میں نصف سے زیادہ نوجوان نوکری حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ ’’نوجوان ملک کا مستقبل ہے۔ لیکن اگر وہی بے روزگار رہیں گے تو ترقی کیسا؟‘‘ ساتھ ہی جے رام رمیش نے حکومت سے سوال پوچھا کہ ’’حکومت جواب دے کہ نظام تعلیم کو صنعتوں کی ضرورتوں کے مطابق کیوں نہیں بدلا گیا؟ مہارت کی ترقی (اسکل ڈیولپمنٹ) اور پیشہ ورانہ تعلیم (ووکیشنل ٹریننگ) کو مین اسٹریم میں کب لایا جائے گا؟ ڈگری ہولڈرز نوجوانوں کو روزگار فراہم کرانے کے لیے حکومت کی کیا حکمت عملی ہے؟‘‘

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی کانگریس معیشت کو سنبھالنے کے طریقے اور بڑھتی بے روزگاری، مہنگائی کے حوالے سے حکومت پر حملہ کرتی رہی ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا تھا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسلسل بڑھتی بے روزگاری اور مہنگائی نے نچلے اور متوسط طبقے کی فیملیوں کے لیے زندگی کو بہت مشکل کر دیا ہے۔ ملک کو اب ایسے بجٹ کی ضرورت ہے جو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے راحت دے۔ گزشتہ 10 سالوں میں مہنگائی نے عام لوگوں کی جیبیں خالی کر دی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *