’آگستا ویسٹ لینڈ‘ معاملے میں کرشچین مشیل کو سپریم کورٹ نے سنائی راحت بھری خبر، ضمانت دینے کا فیصلہ

اس سے قبل مشیل کی ضمانت عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا گیا تھا کہ ان کی یہ دلیل قبول نہیں کی جا سکتی کہ انھیں اس بنیاد پر ضمانت پر رِہا کیا جائے کہ وہ معاملے میں نصف سزا کاٹ چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس

user

آگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر گھوٹالہ میں ملزم کرشچین مشیل جیمس کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے سی بی آئی سے جڑے کیس میں مشیل کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مشیل کو 6 سال تک جیل میں رہنے کی بنیاد پر ضمانت دی ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ نے مشروط ضمانت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشیل کو پاسپورٹ رینیو کر کے سرینڈر کرنا ہوگا۔

اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی سے جڑے معاملے میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے خالف مشیل نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ عدالت نے اس سے قبل کرشچین مشیل جیمس کی طرف سے داخل ضمانت عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ جیمس کی یہ دلیل قابل قبول نہیں کہ اسے اس بنیاد پر ضمانت دی جائے کہ وہ معاملے میں نصف سزا کاٹ چکا ہے۔ جیمس نے سی آر پی سی کی دفعہ 436 اے کے تحت ضمانت طلب کی تھی۔ اس میں کہا تھا کہ کسی شخص کو ضمانت پر رِہا کیا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 3600 کروڑ روپے کے آگستا ویسٹ لینڈ معاملے میں مبینہ بچولیہ کرشچین مشیل جیمس 6 سال سے جیل میں ہے۔ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ 18 فروری کو جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے کہا کہ جیمس گزشتہ 6 سال سے حراست میں ہے، جبکہ معاملے کی جانچ اب بھی جاری ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جیمس کو ذیلی عدالت کے ذریعہ طے شرائط کے تھت ضمانت پر رہا کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *