امریکی وفد میں وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور خصوصی مندوب اسٹیو وٹکاف شامل ہیں، جبکہ روسی وفد کی قیادت وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف اور صدر ولادیمیر پوتن کے مشیر یوری اوشاکوف کر رہے ہیں۔ یہ ملاقات امریکہ کی پالیسی میں ایک ممکنہ تبدیلی کی نشاندہی کر رہی ہے، جہاں روس کو مزید الگ تھلگ کرنے کے بجائے سفارتی حل پر زور دیا جا رہا ہے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی نے امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات پر سخت موقف اپنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرین کی شمولیت کے بغیر کسی بھی معاہدے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ زیلینسکی کے مطابق اگر کیف کو نظرانداز کیا گیا تو یہ مذاکرات بے معنی ہوں گے۔