’اے آئی‘ چاہے چینی کے ہاتھ میں ہو یا امریکی کے، یہ ایک خطرناک شئے ہے: دہلی ہائی کورٹ

دہلی ہائی کورٹ نے ایک معاملے پر سماعت کرتے ہوئے 12 فروری (بدھ) کو کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کسی کے بھی ہاتھ میں ایک خطرناک شئے ہے، چاہے وہ چینی ہو یا امریکی ہو۔ ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کیا ہے جس میں مرکز کو چینی کمپنی کے ذریعہ تیار اے آئی چَیٹ باٹ ‘ڈیپ سیک’ کی ہندوستان میں سبھی شکل میں رسائی پر پابندی لگانے کی ہدایت دینے کی گزارش کی گئی ہے۔

عرضی پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے کہا، “اے آئی کسی کے بھی ہاتھ میں ایک خطرناک چیز ہے، چاہے وہ چینی ہو یا امریکی، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایسا نہیں ہے کہ حکومت ان چیزوں سے لاعلم ہے۔ وہ بہت اچھی طرح سے واقف ہے۔”

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *