![سونیا گاندھی نے حکومت سے مردم شماری کے عمل کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2025/02/33.jpg)
نئی دہلی: کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے آج راجیہ سبھا میں مردم شماری میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کروڑوں ہندوستانیوں کی خوراک کا تحفظ بری طرح متاثر ہو رہا ہے محترمہ گاندھی نے ایوان میں وقفہ صفر کے دوران “چیئرمین کی اجازت کے ساتھ اٹھائے گئے
معاملات” کے تحت حکومت سے کہا کہ وہ مردم شماری کے عمل کو تیز کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام اہل شہریوں کو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت حق حاصل ہو۔ محترمہ گاندھی کا ایوان میں یہ پہلا بیان ہے۔ وہ اپریل 2024 میں ایوان کی رکن بنی ہیں۔
محترمہ گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ 2013 میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کا این ایف ایس اے ایک تاریخی قانون ہے جو 75 فیصد دیہی آبادی اور 50 فیصد شہری آبادی کو سبسڈی والے اناج فراہم کرتا ہے۔ یہ ایکٹ لاکھوں غریب خاندانوں کے لیے زندگی بچانے والا ثابت ہوا، خاص طور پر کووڈ۔ 19 کے بحران کے دوران اس ایکٹ کی وجہ سے لوگوں کی کافی مدد ہوئی ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت مستحقین کے کوٹہ کا فیصلہ 2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے جس کا اب کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے تقریباً 14 کروڑ اہل افراد اپنے حقوق سے محروم ہو رہے ہیں۔
محترمہ گاندھی نے کہا “آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار چار سال سے زیادہ عرصے سے مردم شماری زیر التوا ہے۔ لیکن حکومت نے ابھی تک مردم شماری کرانے پر اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے۔
محترمہ گاندھی نے اس تاخیر کو غریب اور محروم خاندانوں کے لیے ایک سنگین مسئلہ قرار دیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ مردم شماری کو جلد از جلد مکمل کرے تاکہ ہر اہل شہری کو این ایف ایس اے کے تحت مناسب فوائد مل سکیں۔