مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی انتہا پسند وزیرخزانہ بسلل اسموتریچ نے زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کا تسلسل حماس کی حکومت کو مضبوط کرے گا جس کی ہم ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا منصوبہ بنیادی طور پر حماس کے خاتمے اور فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے پر مبنی ہے، اور یہ مسئلے کا انسانی ہمدردی پر مبنی ایک حل ہے۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی حکومت کے سابق وزیر برائے داخلی سلامتی، ایتامار بن گویر نے بھی ٹرمپ کے اس منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ منصوبہ نافذ ہوتا ہے تو وہ حکومت میں دوبارہ شمولیت اختیار کرلے گا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کے اس منصوبے کو کئی عرب اور اسلامی ممالک کے علاوہ یورپی ممالک کی جانب سے بھی سخت مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔