سلمان خان کے قتل کی سازش 2 ملزمین کی ضمانت منظور

ممبئی ۔ بامبے ہائیکورٹ نے جمعرات کو بالی وڈ اداکار سلمان خان پر حملے کی سازش میں ملوث دو ملزمین کی ضمانت منظور کرلی۔ یہ دونوں ملزمین 2024 میں گرفتار ہوئے تھے۔

 

دونوں نے سلمان خان کے پانویل فارم ہاؤس کے قریب حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ نوی ممبئی پولیس نے الزام عائد کیا تھا کہ جیل میں قید گینگسٹر لارنس بشنوئی نے اپنے گینگ کے ارکان کو اداکار پر فلم کی شوٹنگ کے دوران حملہ کرنے کے لیے 25 لاکھ روپے کی سپاری دی تھی۔

 

یہ سمجھا جا رہا ہے کہ یہ اداکار پر حملہ کرنے کی “دوسری” سازش تھی، پہلی سازش گزشتہ سال 14 اپریل کو ممبئی میں ان کے باندرہ میں واقع رہائش کے باہر فائرنگ کی تھی۔ پولیس کا دعویٰ تھا کہ گزشتہ سال فروری میں پَنویل میں ریکی کرنے میں تقریباً 16-17 لوگ ملوث تھے۔

 

جسٹس نیتن آر بورکر کی یک رکنی بنچ نے 6 فروری کو واصپی محمود خان عرف وسیم چکنا اور گورو ونود بھاٹیا عرف سندیپ بشنوئی کو ضمانت دے دی۔ وکیل تنویر عزیز پٹیل اور انیل یشونت چاورے نے درخواست پر بحث کی۔ تفصیلی حکم جلد جاری کیا جائے گا۔

 

ہائیکورٹ نے کہا کہ ملزمین جس واٹس ایپ گروپ پر مبینہ سازش پر گفتگو کی گئی تھی، اس میں شامل ہونے کے علاوہ ان کے خلاف کوئی بھی کافی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ نوی ممبئی کے پانویل ٹاؤن پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ گینگ نے حملے کے لیے پاکستان سے اے کے-47 سمیت جدید ہتھیار استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

 

درخواست گزاروں کے وکیلوں نے یہ دلیل دی کہ ملزمین کو اس معاملے میں جھوٹے طور پر پھنسایا گیا تھا اور سیشن کورٹ نے میڈیا کی توجہ کے باعث ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ شریک ملزم دیپک گگلایا کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے اور چونکہ ان کے موکل لارنس بشنوئی گینگ کا حصہ نہیں تھے اس لیے انہیں ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے۔

 

تاہم پولیس کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے یہ دلیل دی کہ ملزمین لارنس بشنوئی گینگ کا حصہ تھے اور ان میں شامل جرائم سنگین تھے۔ اس لیے انہیں ضمانت پر رہا نہیں کیا جانا چاہیے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *