غزہ میں ایک ہفتے قبل جنگ بندی کا اطلاق ہوا تھا جس کے نتیجے میں حماس نے اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں قید کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کو ہدایت دی ہے کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی پر عائد پابندی ختم کردے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نے انہیں دے دیا، ہم نے انہیں آج دے دیا، اور وہ انہیں حاصل کریں گے، انہوں نے ان کے لیے ادائیگی کی اور وہ طویل عرصے سے ان کا انتظار کر رہے ہیں، وہ اسٹوریج میں ہیں‘۔
بائیڈن نے ان بموں کی فراہمی پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی جنگ کے دوران شہری آبادی بالخصوص غزہ کے علاقے رفح میں ان کے اثرات پر انہیں تشویش تھی، جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے طاقت ور بم کیوں فراہم کیے تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ ’کیونکہ انہوں نے انہیں خریدا تھا‘۔
اس سے قبل ہفتے کو صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ’بہت سی ایسی چیزیں جن کا اسرائیل نے آرڈر دیا تھا اور جن کی فراہمی بائیڈن نے نہیں کی تھی، اب وہ اپنے راستے پر ہیں‘۔
ٹرمپ اور بائیڈن امریکا کے اتحادی اسرائیل کے مضبوط حامی رہے ہیں، یہاں تک کہ واشنگٹن کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے خلاف اسرائیل کے فوجی حملے سے غزہ میں انسانی بحران پر انسانی حقوق کے حامیوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے، مظاہرین نے اسلحے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ میں ایک ہفتے قبل جنگ بندی کا اطلاق ہوا تھا جس کے نتیجے میں حماس نے اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں قید کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا۔20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے دوران تقریبا 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا جبکہ تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے فوجی حملوں میں 47 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں اور اسرائیل پر نسل کشی اور جنگی جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کی وہ تردید کرتا ہے، اس نے غزہ کی تقریباً پوری آبادی کو بھی بے گھر کر دیا اور بھوک کا بحران پیدا کر دیا۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں حماس، لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں جیسے ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروہوں کے خلاف دفاع میں اسرائیل کی مدد کر رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔