نئی دہلی۔: اداکار سیف علی خان پر حملہ کرنے کے ملزم بنگلہ دیشی کا باپ جو اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے بہت جلد اپنے ملک کی وزارتِ خارجہ اور ہندوستانی ہائی کمیشن سے رجوع ہوگا، نے دعویٰ کیا کہ اس کے بیٹے کو بلاوجہ پھنسایا جارہا ہے۔
شریف الاسلام کا باپ محمد روحل پی ٹی آئی کو بنگلہ دیش سے دیے گئے 12 منٹ کے انٹرویو میں کہا کہ ہندوستان میں قیام کے لیے بیٹے کے پاس کوئی موزوں دستاویزات نہیں تھے اور وہ مسلسل گرفتاری کے خوف سے وہاں زندگی گزار رہا تھا۔
اس نے مزید دعویٰ کیا کہ جنوری 2024ء کے انتخابات میں شیخ حسینہ کے دوبارہ منتخب ہونے پر شریف الاسلام کو مجبوراً بنگلہ دیش چھوڑنا پڑا۔ محمد روحل نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ سی سی ٹی وی کے فوٹیج میں دکھائی دینے والا شخص شریف الاسلام نہیں ہے اور مزید کہا کہ اس کے بیٹے کو پھنسایا جارہا ہے۔
روحل نے کہا کہ وہ بنگلہ دیش کی وزارتِ خارجہ سے ربط پیدا کرے گا اور بیٹے کی رہائی کے لیے ڈھاکہ میں موجود ہندوستانی ہائی کمیشن سے بھی مدد طلب کرے گا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے بیٹے کی گرفتاری کے بارے میں فیس بک اور نیوز چیانلوں سے اسے علم ہوا ہے اور کہا کہ صرف اس سلسلہ میں پولیس اس سے کوئی ربط قائم نہیں کی ہے۔