نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کے دن جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کو مفادِ عامہ کی ایک درخواست (پی آئی ایل) پر جو اس کی ریسیڈنشیل سیول سرویسس کوچنگ اکیڈیمی میں او بی سی (نان کریمی لیئر) کے داخلوں سے متعلق ہے‘ نوٹس جاری کی۔
چیف جسٹس ڈی کے اُپادھیائے اور جسٹس گیدیلا تشار راؤ پر مشتمل بنچ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن(یو جی سی) کو لا گریجویٹ ستیم سنگھ کی درخواست پر نوٹس جاری کی۔
ستیم سنگھ نے یوجی سی کی رہنمایانہ خطوط کے حوالہ سے کہا کہ جامعہ اپنی فری کوچنگ کو صرف طالبات اور ایس سی / ایس ٹی/ مائناریٹی تک محدود نہیں رکھ سکتی۔ اسے او بی سی (نان کریمی لیئر) اور معاشی پسماندہ طبقات(ای ڈبلیو ایس) کو بھی یہ سہولت دینی چاہئے۔
عدالت نے جب یہ نشاندہی کی کہ یو جی سی گائیڈلائنس میں ای ڈبلیو ایس زمرہ کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے تو درخواست گزار نے کہا کہ صرف او بی سی(نان کریمی لیئر) کو راحت دی جائے۔ عدالت نے تاہم درخواست گزار سے پوچھا کہ وہ بتائے کہ آیا جامعہ ایسے قانون کے تحت قائم ہوئی جس کے تحت وہ یو جی سی رہنمایانہ خطوط کو ماننے کی پابند ہو۔ عدالت نے کہا کہ نوٹس جاری کی جائے۔
عدالت نے درخواست گزار سے یہ بھی پوچھا کہ اسے کوچنگ اکیڈیمی میں او بی سی (نان کریمی لیئر) امیدوار کی حیثیت سے داخلہ چاہنے کا کیا حق ہے۔ عدالت نے کہا کہ تم ہم سے عملاً ازسرنو پالیسی بنانے کو کہہ رہے ہو۔ داخلہ ریگولر کورسس میں نہیں بلکہ کوچنگ سنٹر میں ہورہا ہے۔
ریزرویشن دینا حکام کا اختیار ہے۔ درخواست گزار نے وکلاء آکاش واجپائی‘ آیوش سکسینہ اور پرومدگل کے توسط سے کہا کہ یو جی سی سے 4 سنٹرل یونیورسٹیز بشمول جامعہ کو مالی امداد ملتی ہے لہٰذا جامعہ غیرمراعات یافتہ طلبا سے بھیدبھاؤ نہیں کرسکتی۔ معاملہ کی آئندہ سماعت 12 فروری کو ہوگی۔