اُدت راج بودھ بھکشو، گرو روی داس اور بھگوان والمیکی کے پجاریوں کو ہر ماہ 18000 روپے دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اروند کیجریوال کی رہائش کے باہر دھرنا دے رہے تھے جب پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا۔
دہلی اسمبلی انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان آج کانگریس لیڈر اُدت راج کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ وہ بودھ بھکشو، گرو روی داس اور بھگوان بالمیکی کے پجاریوں کو ہر ماہ 18 ہزار روپے تنخواہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اور عآپ کنوینر اروند کیجریوال کی رہائش کے باہر دھرنا دے رہے تھے۔ ان کے ساتھ کانگریس کے لیڈران و کارکنان بھی تھے۔ دہلی پولیس نے اُدت راج کے ساتھ ساتھ کچھ دیگر پارٹی کارکنان کو بھی حراست میں لے لیا۔
پولیس حراست میں لیے جانے کے بعد اُدت راج کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مندر مارگ تھانہ، دہلی میں میرے ساتھ بودھ بھکشوؤں، والمیکی اور روی داس مندر اور چرچ کے پجاریوں سمیت سینکڑوں لوگوں کو دہلی پولیس نے گرفتار کر کے رکھا ہے۔ کب چھوڑیں گے کوئی کچھ بتانے کو تیار نہیں ہے۔‘‘ اس معاملے میں کانگریس نے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ڈاکٹر اُدت راج کی قیادت میں اروند کیجریوال کی رہائش کے باہر مظاہرہ کیا گیا، جہاں پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ دہلی حکومت بودھ بھکشو، گرو روی داس اور بھگوان والمیکی کے پجاریوں کو ہر مہینے 18 ہزار روپے تنخواہ دے۔‘‘
واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی نے دہلی اسمبلی انتخاب سے قبل دہلی میں ’پجاری-گرنتھی یوجنا‘ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت پجاریوں اور گرنتھیوں کو 18 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ اسی اعلان پر کانگریس نے آواز اٹھائی ہے۔ دہلی کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر اس سلسلے میں ایک پوسٹ کیا جس میں لکھا کہ ’’کیجریوال نے گرنتھیوں اور پجاریوں کے لیے تنخواہ کا اعلان کیا ہے، لیکن بودھ مذہب، بالمیکی، گرو روی داس اور چرچ کے لیے کیوں نہیں؟ اس کے بعد ڈاکٹر ادت راج نے آج ہی کیجریوال کی رہائش 5، فیروزشاہ روڈ، نئی دہلی پر دوپہر 1 بجے مظاہرہ کا فیصلہ لیا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔