بنچ نے کہا کہ ’یہ ہیبیس کارپس عرضی ہے، ہم بچے کو دیکھنا چاہتے ہیں، بچے کو عدالت میں پیش کریں‘، جواب میں نکیتا سنگھانیا کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ وہ 30 منٹ کے اندر بچے کو عدالت میں پیش کریں گے۔
بنگلورو میں خودکشی کرنے والے انجینئر اتل سبھاش کی بیوی نکیتا سنگھانیہ کو سپریم کورٹ نے پیر (20 جنوری) کے روز ہدایت دی کہ وہ اپنے نابالغ بیٹے کو عدالت میں پیش کریں۔ اس معاملہ کی سماعت کے دوران جسٹس بی وی ناگرتنا اور سائیش چندر شرما کی بنچ نے اتل سبھاش سے الگ رہنے والی بیوی نکیتا کی طرف سے پیش وکیل کو کہا کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بچے کو عدالت میں پیش کریں۔
معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ ’’یہ ہیبیئس کارپس عرضی ہے۔ ہم بچے کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ بچے کو عدالت میں پیش کریں۔‘‘ اس کے جواب میں نکیتا سنگھانیہ کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ وہ 30 منٹ کے اندر بچے کو عدالت میں پیش کریں گے۔ ساتھ ہی عدالت کو جانکاری دی گئی کہ بچے نے ہریانہ میں اسکول چھوڑ دیا ہے اور وہ فی الحال اپنی ماں کے ساتھ ہے۔
یہ بنچ اتل سبھاش کی ماں انجو دیوی کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی، جنھوں نے اپنے 4 سال کے پوتے کی کسٹڈی کے لیے ہیبیس کارپس عرضی داخل کی ہے۔ 7 جنوری کو سپریم کورٹ نے اسے نابالغ بچے کی کسٹڈی دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’بچے کے لیے اجنبی‘ ہے۔
واضح رہے کہ 34 سالہ اتل سبھاش، جو گزشتہ سال 9 دسمبر کو بنگلورو کے منیکولالو میں اپنے گھر میں پھانسی پر لٹکے پائے گئے تھے، نے مبینہ طور پر خودکشی سے قبل طویل ویڈیو پیغام اور 24 صفحات کا نوٹ چھوڑا تھا۔ اس میں انھوں نے اپنی بیوی اور سسرال والوں پر سنگین الزامات عائد کیے تھے اور اپنی خودکشی کے لیے انھیں ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اس دوران اتل سبھاش نے جونپور فیملی کورٹ کی جج ریتا کوشک پر رشوت مانگنے کا بھی الزام عائد کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔