راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کا دہلی ایمس آنا یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ لوگ جہاں رہتے ہیں وہاں انہیں سستی اور اچھی کوالیٹی کی صحت کی سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔‘‘
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ایک بار پھر ایمس معاملے میں مرکزی اور ریاستی حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ایمس کے حالات، مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو مناسب سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس حوالے سے ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’’پورے ملک سے دہلی ایمس آنے والے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو بہتر سہولیات فراہم کرانے کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت کو خط لکھا ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے اس حوالے سے مزید لکھا کہ ’’گزشتہ دنوں میں نے دیکھا کہ شدید سردی میں یہ میٹرو اسٹیشن کے نیچے سونے کو مجبور ہیں، جہاں نہ تو پینے کے پانی کا انتظام ہے اور نہ ہی بیت الخلا کی۔ آس پاس کوڑے، کچرے کا بھی ڈھیر لگا رہتا ہے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کا دہلی ایمس آنا یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ لوگ جہاں رہتے ہیں وہاں انہیں سستی اور اچھی کوالیٹی کی صحت کی سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں آگے لکھا کہ ’’میں امید کرتا ہوں کہ میرے خط کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کی وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت اس انسانی بحران کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔ ساتھ ہی امید ہے کہ مرکزی حکومت آئندہ بجٹ میں پبلک ہیلتھ کیئر سسٹم کو مضبوط کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی اور اس کے لیے ضروری وسائل میں اضافہ کرے گی۔‘‘ راہل گاندھی نے ایمس کے حوالے سے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ ’’قومی صحت کی دیکھ بھال کا نظام پوری طرح سے تباہ ہو چکا ہے۔ ایمس میں سستے اور بہتر علاج کی امید میں مریض بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔ کچھ دنوں قبل دہلی ایمس کے باہر پہنچ کر مریضوں اور ان کو مل رہے سہولیات کو جاننے کی کوشش کی لیکن وہاں کا نظارہ دل دہلانے والا تھا۔‘‘
راہل گاندھی نے ویڈیو میں آگے کہا کہ ’’ملک کے الگ الگ حصوں سے مریض اور ان کے اہل خانہ علاج کی امید میں دہلی ایمس پہنچے ہیں۔ وہ لوگ سڑکوں اور سب وے میں شدید سردی اور گندگی کے درمیان رہنے پر مجبور ہیں۔‘‘ راہل گاندھی کے مطابق کینسر سے لے کر ہارٹ تک کی پریشانی والے لوگ وہاں پر موجود تھے، ہر فیملی کے پاس ایسی دردناک کہانی ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کی ناکامی واضح طور پر یہاں نظر آ رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔