[]
پٹنہ _ 23 اگست ( اردولیکس ڈیسک) بہار کے چمپارن ضلع میں واقع باگاہا ٹاون میں ایک جلوس کے دوران پیش آنے پتھراو کے واقعہ کے بعد تشدد پھوٹ پڑا ۔ پیر کے دن پیش آئے اس تشدد کے دوران کئی دکانیں جلا دی گئیں۔جس کے حکومت نے اس علاقے میں دو دن تک انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے ۔ یہ کارروائی اس لیے کی گئی ہے تاکہ علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے والی افواہیں نہ پھیل سکیں۔
درحقیقت، بہار میں پیر 21 اگست کو مہاویر جلوس کے دوران باگاہا اور موتیہاری میں پرتشدد جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ اس کے بعد ان علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حالات اب قابو میں ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، مہاویری اکھاڑہ کی طرف سے 21 اگست کو باگاہا کے رتن مالا میں ایک جلوس نکالا گیا۔ اس دوران شرپسند عناصر نے جلوس پر پتھراؤ کیا اور دونوں فریقین کے درمیان تشدد شروع ہو گیا۔ دونوں طرف سے پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کی گئی۔ اس واقعے میں پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوئے۔
دیگر علاقوں میں بھی پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ موتیہاری میں تین مقامات پر جھڑپوں کی اطلاع ہے رپورٹ کے مطابق موتیہاری کے مہسی، کلیان پور اور درپا میں 21 اگست کو جلوس پر پتھراؤ کے بعد دو گروپوں میں جھڑپ ہوئی۔ تین مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ یہاں بھی حالات قابو میں بتائے جا رہے ہیں۔
بہار پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی افواہ پر دھیان نہ دیں۔وہیں، بہار حکومت کے ہوم ڈپارٹمنٹ نے احتیاطی اقدام کے طور پر باگاہا میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ مغربی چمپارن ضلع کے باگاہا میں بعض عناصر افواہیں اور عدم اطمینان پھیلانے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اسی لیے باگاہا میں 22 اگست کی دوپہر 2 بجے سے 24 اگست کی دوپہر 2 بجے تک انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔ لوگ دو دن تک کوئی بھی سوشل سائٹ استعمال نہیں کر سکیں گے۔
باگاہا تشدد میں اب تک 59 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کل تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ دو پولیس اہلکاروں سمیت بارہ افراد زخمی ہوئے۔ رتن مالا علاقے میں پیر کو مہاویری جلوس کے دوران پرتشدد جھڑپ کے بعد اس وقت امن ہے۔ ہر جگہ پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ ہر گلی میں پولس گشت جاری ہے، جس میں خود ڈی آئی ڈی جینت کانت اور ڈی ایم دنیش رائے بھی گشت کررہے ہیں
ڈی آئی جی جینت کانت نے کہا کہ پیر کو مہاویری جلوس نکل رہا تھا۔ اس دوران کچھ شرپسندوں نے جلوس پر پتھراؤ کیا۔ اس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ شروع ہو گیا۔ حالت قابو میں ہے۔ کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ امن ہے۔ گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ دونوں طرف سے 1-1 ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے ان کی جانب سے ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے