بھوپال: مدھیہ پردیش کے ضلع دموہ میں ایک مزدور کی جھونپڑی میں آگ لگنے سے دو معصوم بچیوں کی موت کے معاملے میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نےمتاثرہ خاندانوں کو چار چار لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ڈاکٹر یادو نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ دموہ ضلع کے بڑودہ کلا گاؤں میں ایک مزدور خاندان کی جھونپڑی میں آگ لگنے سے ایک ہی خاندان کی دو معصوم بچیوں کی موت اور ایک لڑکی کے شدید جھلس جانے کی خبر کافی افسوسناک ہے۔
حکومت نے مرنے والی لڑکیوں کے لواحقین کو چار چار لاکھ روپے اور شدید زخمی لڑکی کے لیے ضابطے کے مطابق مالی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ضلع دموہ کے مگرون تھانہ علاقہ کے تحت بڑودہ گاؤں کے ایک کھیت میں بنی ایک جھونپڑی میں بدھ کی شام اچانک آگ لگ گئی جس کی وجہ سے کچھ ہی دیر میں پوری جھونپڑی آگ کی زد میں آگئی اور اندر موجود تین معصوم بچیاں بری طرح جھلس گئیں۔
لڑکیوں کو علاج کے لیے ہٹا سول اسپتال لایا گیا اور وہاں سے انہیں ضلع اسپتال ریفر کردیا گیا۔
دو لڑکیوں کی اسپتال میں موت ہوگئی اور ایک کو حالت نازک ہونے پر جبل پور ریفر کردیا گیا۔
لڑکیوں کی شناخت جھانوی (5) ، کیرتی (3) کے طور پر ہوئی ہے، جو مقامی باشندے گووند آدیواسی کی بیٹیاں ہیں۔
خاندان کے سب سے چھوٹی بچی ہیر (پانچ ماہ) کی حالت تشویشناک ہے۔