جماعت اسلامی ہند یاقوت پورہ کا فیملی کنونشن ، سابق امیرحلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان کا بصیرت افروز خطاب

با مقصد تفریح اور ساتھ ہی بہترین تربیت و تزکیہ کو پروان چڑھانے جماعت اسلامی ہند یاقوت پورہ کے ارکانِ جماعت اور منتخب کارکنان کی فیملیوں کا گیٹ ٹوگیدر و سالانہ فیملی کنونشن سمراٹ ریسارٹ معین آباد پر 12 جنوری 2025 بروز اتوار منعقد ہوا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی سابق امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ وہ مرکزی ڈائریکٹر جماعت اسلامی ہند(توسیع) مولانا حامد محمد خان نے بعنوان “ہم ایک مثالی واسلامی گھر کیسے بنائیں؟” کے عنوان پرمخاطب کیا۔ انہوں نے اپنے بصیرت افروز میں کہا کہ تحریک اسلامی چاہتی ہے کہ ہمارا خاندانی نظام مضبوط و مستحکم ہو جس کے لیے نئی نسل کو تعلیم یافتہ باشعور، با کردار، با اخلاق اور پاکیزہ اسلامی کردار کا حامل بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں آج خاندانوں کی تباہی کا مسئلہ سنگین رخ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ گھروں اور خاندانوں سے خوشگوار فضا و ماحول ختم ہوتی جا رہی ہے، خاندان کے افراد آپس میں بیگانے بنتے جا رہے ہیں،جبکہ اسلام نے خاندانی نظام کو کافی اہمیت دی ہے۔ اسلام انفرادیت اور فرد کی مجرد زندگی کو پسند نہیں کرتا جبکہ جدید مادہ پرست نظام نے معاشرے کو تباہ کر دیا ہے۔اسلام نے نکاح کی تلقین کی جس سے شرم و حیا ، عفت و عصمت کی حفاظت ہوتی ہے۔ اس کے بالمقابل جدید مادہ پرست مغربی معاشرتی نظام نے معاشرے کو بے حیائی اور بے لگام بے ہودہ کلچر کی طرف دھکیل دیاہے اور مسلم قوم کی نوجوان نسل اس فریب کا شکار ہو رہی ہے۔ مولانا نے کہا کہ اسلام نے نکاح کوآسان بنایا ہے۔انہوں نے شادی کو سادہ بنانے پر زور دیا اور کہا کہ گھر ایک بنیادی اکائی ہے اس کا ظاہری پہلو بھی اور روحانی و معنوی پہلو بھی صاف روشن اور پاکیزہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے جہاں صفائی ستھرائی و سلیقہ مندی کو اپنانے کی تلقین کی وہیں بے جا اسراف اور نام و نمود سے دور رہنے کی بھی تلقین کی۔ مولانا نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ خوشگوار تعلقات ، عدل و انصاف اور پاکیزگی یہ وہ عوامل ہیں جن کو اپناتے ہوئے مثالی گھر تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نبی کریمﷺ اور آپؐ کی ازواج مطہرات کی زندگی کے واقعات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے ان میں بہترین نمونہ ہے اور قران ہمارے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے ہم اسے اپنی زندگیوں میں عملی طور پر اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مثالی گھر اس وقت تشکیل پاتا ہے جب گھر کے افراد ایک دوسرے کے حق ادا کرنے والے بنیں، اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں ، ایک دوسرے کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں، اولاد کو بہترین تعلیم و تربیت فراہم کریں ، اسی وقت گھر راحت کدہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کو چاہیے کہ غصے کو برداشت کرنے کی عادت ڈالیں ، معاف کرنے کی روش اختیار کریں کیونکہ تحمل میں طاقت ہے۔رشتوں کا احترام کریں، زبان کو بے قابو ہونے نہ دیں تب ہی ایک مثالی گھر اور مثالی خاندان وجود میں آسکتا ہے اور سماج میں جب ایسے مثالی گھر تعمیر ہوں گے تو خود بخود سدھار آئے گا۔جناب محمد زکی الدین تنظیمی سیکرٹری کی تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا اغاز ہوا۔ محمد عماد الدین ، امیر مقامی جماعت اسلامی ہند یاقوت پورہ نے پروگرام کی صدارت کی۔ اس موقع پر بچوں بڑوں اور خواتین میں علیحدہ علیحدہ اسلامی کوئز کے علاوہ کھیل کود کے مقابلے جات بھی منعقد ہوئے اور کامیاب شرکاء کو انعامات سے نوازا گیا۔ سید عبداللہ طلحہ ہاشمی، محمد لقمان احمد،محمد کلیم الدین، سید مقصود ہاشمی، امجد خان، سید مبشر احمد وہ دیگر ذمہ داران جماعت نے انتظامات میں حصہ لیا۔مرد و خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے اس فیملی کنونشن میں شرکت کی۔شرکاء کے لیے ناشتے اورظہرانے کا نظم کیا گیا تھا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *