ایران کے خلاف آذربائیجان کی سرزمین استعمال ہونے نہیں دیں گے، الہام علی اوف

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے باکو میں غیر جانبدار تحریک کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر آذربائیجان کے صدر الہام علیف سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے غیر وابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے سلسلے میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کی خواہش پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں جو مثبت فضا قائم ہو رہی ہے، خاص طور پر فریقین کے درمیان موجود بعض غلط فہمیوں  کو عبور کرتے ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران  تمام سابقہ ​​معاہدوں کی تکمیل کے لیے  آمادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ہمسایہ اور برادر ملک مشکل حالات پر قابو پانے  کے لئے باہمی صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کے حصول کو یقینی بنائیں گے۔

اس ملاقات میں امیر عبداللہیان نے ایران میں آذربائیجان کے سفارت کاروں کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے خطے میں اچھی ہمسائیگی کے اصول پر توجہ دینے کی تاکید کی۔  دونوں ممالک کے درمیان معیشت، تجارت، نقل و حمل اور ٹرانزٹ کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ ساتھ خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کے قیام کی ضرورت پر ایران کے اصولی موقف کو بیان کیا۔

ملاقات میں آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے باکو میں ایرانی وزیر خارجہ کی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے راہداریوں کے مسئلے پر زور دیا۔

جمہوریہ آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ ان کا ملک اپنی سرزمین سے خطے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے خطرہ پیدا نہیں ہونے دے گا اور اس بات پر زور دیا کہ جمہوریہ آذربائیجان خطے میں نقل و حمل کی راہداریوں کی رکاوٹ کو دور کرنے کا خواہاں ہے  اور خطے میں ایران کے تاریخی راستوں کے وجود کو تسلیم کرتے ہوئے ان پر تجارت کا پابند ہے۔

اس ملاقات میں فریقین نے تہران میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفارت خانے پر حملے کے تفتیشی عمل کی تکمیل پر اتفاق کرتے ہوئے تہران میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفارت خانے کو فعال کرنے کے طریقہ کار پر بھی بات کی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *