’نربھیا معاملہ‘ پر شیلا دکشت سے استعفیٰ مانگنے والے کیجریوال دہلی میں بڑھتے جرائم پر خاموش کیوں: دیویندر یادو

[]

بی جے پی کی مرکزی حکومت دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ ایسے میں وزیر داخلہ امت شاہ کو اخلاقی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div><div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کو بہتر بنانے کے بجائے کیجریوال دہلی کی عوام کو مزید خوفزدہ کرنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ اروند کیجریوال کو چاہیے تھا کہ وہ حالات کو بہتر کرتے نہ کہ ہر معاملہ سے کنارہ کشی اختیار کر کے بی جے پی کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا دیتے۔ ایسا نہیں ہے کہ دہلی کی بربادی میں صرف عام آدمی پارٹی کا ہاتھ ہے، بی جے پی بھی اس بربادی کے گناہ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جو ’نربھیا معاملہ‘ پر اس وقت کی وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت سے استعفیٰ مانگتے نہیں تھکتے تھے۔ آج جبکہ روزانہ تقریباً 4-5 عصمت دری اور جنسی ہراسانی کے معاملات سامنے آ رہے ہیں۔ ایسے میں اخلاقی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کیجریوال دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی سے استعفیٰ کیوں نہیں مانگتے ہیں؟

دیویندر یادو نے کہا کہ جرائم میں نمبر 1 دارالحکومت دہلی میں بی جے پی اور عآپ ایک دوسرے پر الزام تراشی کی سیاست کے تحت عام لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کیجریوال پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ خود کیجریوال کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ بسوں اور میٹرو میں خواتین محفوظ ہیں۔ کیونکہ خواتین کے تحفظ کے نام پر نصب کیے گئے 50 فیصد سی سی ٹی وی کیمرے کام ہی نہیں کرتے ہیں۔ بسوں میں لگے پِنک بٹن کے فیل ہونے کی ذمہ داری کون لے گا؟ دہلی حکومت نے اعلان کیا تھا کے دہلی کی گلیوں اور سڑکوں میں 90 ہزار ایل ای ڈی لگائے جائیں گے، اس وعدہ کا کیا ہوا؟ جبکہ دہلی کے رہائشی علاقوں کی سڑکیں تاریک اور غیر محفوظ ہیں۔ اروند کیجریوال ان تمام سوالوں پر خاموش کیوں ہیں، ان کی ذمہ داری ہے کہ ان سوالوں کا جواب دیں۔ عوام ان کے جواب کی منتظر ہے۔

کانگریس صدر نے خواتین کے تحفظ سے متعلق فکر مند ہوتے ہوئے کہا کہ دہلی میں ہو رہے جرائم کی شکار زیادہ تر خواتین ہیں۔ ان کے مطابق دہلی میں بڑھتے گینگ وار، گولی باری، قتل، عصمت دری، جنسی ہراسانی اور دیگر جتنے بھی معاملات ہو رہے ہیں ان میں سب سے زیادہ نقصان خواتین کو ہی اٹھانا پڑ رہا ہے۔ خواتین گھروں سے باہر نکلتی ہیں تو انہیں اپنی جان کی فکر لاحق رہتی ہے کہ کب ان کے ساتھ کیا ہو جائے۔ خواتین بس، میٹرو، رکشہ، پارک، سڑک وغیرہ کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ حتی کہ اپنے گھروں تک میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ دیویندر یادو نے بی جے پی کے ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ نعرہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ نعرہ پورے طور پر ختم ہو چکا ہے۔ جب بیٹیاں گھر سے باہر محفوظ ہی نہیں ہیں تو وہ پڑھیں گی کیسے۔ بی جے پی کی مرکزی حکومت دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ ایسے میں وزیر داخلہ امت شاہ کو اخلاقی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

کانگریس صدر نے دہلی کے شاہدرہ، گووندپوری اور نِیب میں ہوئے دل دہلانے والے حادثوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی کی ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت دونوں ان جیسے حادثوں کے ذمہ دار ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں پارٹیاں دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو بہتر کرنے کی جانب کوئی عملی اقدام نہیں کرتے ہیں۔ وہ دونوں صرف ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں۔ حالانکہ چاہیے تو یہ تھا کہ دونوں پارٹیاں اپنے سیاسی اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے دہلی کی عوام کے بارے میں سوچتیں۔ کانگریس صدر نے 2013 میں اروند کیجریوال کے ذریعہ عوام سے کیے گئے جھوٹے وعدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ 11 سال پہلے جب حکومت میں آئے تھے تو ان کا کہنا تھا ’مجھے حکومت میں لاؤ میں سب ٹھیک کر دوں گا‘۔ آج جب وہ حکومت میں ہیں تو حالات پہلے سے زیادہ بدتر ہو چکے ہیں۔ ایسے میں کیجریوال کو وزیر اعلیٰ آتشی سے استعفیٰ مانگنا چاہیے۔‘‘


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *