[]
مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع میں تین مسلمان بچوں کو ہندو نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر زبردستی “جے شری رام” کہنے پر مجبور کرنے اور ان پر حملہ کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
یہ واقعہ امرت ساگر تالاب کے قریب پیش آیا، جہاں یہ بچے گئے تھے۔ بچوں کی عمریں 7، 10، اور 12 سال ہیں، اور وہ رتلام کے اشوک نگر سبزی فروش علاقے کے رہائشی ہیں۔
مقامی صحافی سراج نے بتایا کہ بچے ایک باغ میں سگریٹ پی رہے تھے، جس پر ایک شخص نے ان پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں مارنا شروع کر دیا۔ بچوں نے جب “اللہ” کا ذکر کیا تو ملزم مزید غصے میں آ گیا اور انہیں سختی سے پیٹنے لگا۔ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دیکھا گیا کہ ملزم بچوں کو چپل سے مارتا رہا اور انہیں زبردستی “جے شری رام” کہنے پر مجبور کرتا رہا۔
ویڈیو کے وائرل ہونے پر مقامی مسلمانوں نے ڈی ٹی نگر پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا اور ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور ملزم کی تلاش جاری ہے۔ مقدمے میں مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں، جن میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینا شامل ہیں۔
ایک مقامی سماجی کارکن عمران کھوکھر نے احتجاج کرنے والوں کو پرسکون کیا، جبکہ پولیس نے یقین دلایا کہ ملزم کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔ واقعے پر سماجی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو ایک ماہ پرانی ہے اور سائبر ٹیم ملزم کا پتہ لگانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
رتلام کے ایس پی امیت کمار نے تفصیلات پیش کرت ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر تین نابالغ بچوں پر حملہ کے وائرل ہونے والے ویڈیو کا فوری نوٹس لیتے ہوئے دفعہ 296، 115(2)، 126(2)، 351(2) 196 اور 3(5) بی این ایس کے تحت مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی گئی ہے