[]
نئی دہلی: مرکزی حکومت کی طرف سے پیر (11 مارچ) کو مطلع کردہ شہریت ترمیمی رولز 2024 کے نفاذ پر روک لگانے کی گزارش کرتے ہوئے کیرالہ کی انڈین یونین مسلم لیگ اور دیگر نے سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں۔
عرضی میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ موجودہ رٹ پٹیشن پر فیصلہ آنے تک کسی بھی مذہب یا فرقے کے رکن کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
درخواست میں مرکزی حکومت کو شہریت ترمیمی قانون 2024 اور متعلقہ قوانین یعنی شہریت ایکٹ 1955، پاسپورٹ ایکٹ 1920، غیر ملکی ایکٹ 1946 اور اس کے تحت بنائے گئے کسی بھی ضوابط یا حکم کے تحت کسی کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جاسکتی ہے۔
سی اے اے ان افراد کو شہریت دینے کی تجویز پیش کرتا ہے جو افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی یا عیسائی برادریوں سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن ہیں جو 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے ہندوستان میں داخل ہوئے تھے۔