شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں آسام میں احتجاجی مظاہرے

[]

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پیر کو لاگو ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کر کے اسے پورے ملک میں نافذ کر دیا ہے۔ تاہم اس کے بعد آسام میں ایک بار پھر سی اے اے کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ اس کے بعد ریاست میں اپوزیشن جماعتوں اور علاقائی تنظیموں نے پرامن عوامی احتجاج کی کال دی ہے۔

اس دوران گوہاٹی پولیس نے ان تنظیموں کو قانونی نوٹس جاری کیا ہے جنہوں نے CAA کے خلاف احتجاج میں آسام میں بند کی کال دی ہے۔

گوہاٹی پولیس نے کہا کہ ‘اگر ریلوے اور قومی شاہراہ کی املاک سمیت سرکاری/نجی املاک کو کوئی نقصان پہنچا یا کسی شہری کو چوٹ پہنچی تو تعزیرات ہند اور عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام کے قانون سمیت قانون کی مناسب دفعات کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مزید برآں، سرکاری اور نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان کی کل قیمت آپ اور آپ کی تنظیم سے وصول کی جائے گی۔

آسام میں اپوزیشن جماعتوں نے سی اے اے کو لاگو کرنے پر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سی اے اے کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ 16 پارٹیوں کے متحدہ اپوزیشن فورم، آسام (یو او ایف اے) نے بھی منگل کو ریاست گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایس یو) نے سال 1979 میں غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت اور ان کی بے دخلی کا مطالبہ کرتے ہوئے چھ سالہ تحریک شروع کی تھی۔ اے اے ایس یو نے کہا کہ وہ مرکز کے اس قدم کے خلاف قانونی جنگ لڑے گی۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *