[]
ترواننت پورم: گورنر کیرالا عارف محمد خان نے ہفتہ کے دن وائس چانسلر کیرالا وٹرنری اینڈ انیمل سائنسس یونیورسٹی ایم آر ششیندر ناتھ کو سال ِ دوم کے بی وی ایس سی طالب علم سدھارتھ کی موت کے سلسلہ میں ڈیوٹی سے لاپرواہی برتنے پر معطل کردیا۔
گورنر‘ ریاستی جامعات کا چانسلر ہوتا ہے۔ سدھارتھ کی نعش 18 فروری کو وائیناڈ میں اس کے کالج میں لٹکی پائی گئی تھی۔ ترواننت پورم میں میڈیا سے بات چیت میں عارف محمد خان نے کہا کہ انہوں نے کیرالا ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے ایک جج یا سابق جج کے ذریعہ سدھارتھ کی موت کی تفصیلی تحقیقات کرائے۔
انہوں نے کہا کہ طالب ِ علم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ اس کا پیٹ خالی تھا۔ کچھ نہ کچھ گڑبڑ ضرور ہے۔ نہ تو ڈین کو اور نہ ہی وارڈن کو پتہ تھا کہ چند دن سے اس طالب ِ علم کے ساتھ کیا ہورہا تھا۔ گورنر نے کہا کہ اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ سی پی آئی ایم کی طلبا تنظیم ایس ایف آئی نے کئی کالجس میں ایک ہاسٹل کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
کالج حکام اس تنظیم کی غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کرنے سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جانکاری ملی ہے کہ ایس ایف آئی اور پی ایف آئی کارکن اس واقعہ میں ملوث ہیں۔ پولیس جیسا کہ سبھی جانتے ہیں بے بس ہے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بعض اساتذہ‘ طلبا کی پارٹیوں میں شرکت کرتے ہیں۔
جمعہ کے دن سدھارتھ کے گھر جانے کے بعد عارف محمد خان نے کہا کہ کیرالا میں نوجوانوں کو بعض قوتیں تشدد میں ملوث ہونے کی ٹریننگ دے رہی ہیں۔ سدھارتھ کے باپ نے عارف محمد خان کی طرف سے فوری کارروائی کا خیرمقدم کیا۔