[]
نتیش رانے نے مزار کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا تھا کہ سالوکھے نامی ایک ہائیوے اتھارٹی افسر نے اس مزار بنانے کے لیے مدد کی۔ مالیگاؤں سے ایک مولوی کو بلایا اور وہاں مزار قائم کیا۔ نتیش نے یہ الٹی میٹم بھی دیا کہ اگر یہ مزار وہاں سے ہٹایا نہیں گیا تو بغل میں ہی ہنومان مندر بنایا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’قومی شاہراہ پر مزار بن گئی، آگے وہاں لوگ نماز پڑھیں گے، کئی لوگ روزانہ اکٹھا ہوں گے اور قومی شاہراہ میں سیکورٹی پر سوال اٹھے گا۔ ایسے میں قومی شاہراہ اتھارٹی اس ناجائز تعمیر کو فوراً ہٹائے ورنہ وہاں ہندو لوگ بھی ایودھیا سے سادھو سَنتوں کو بلا کر مندر کی تعمیر کریں گے اور پوجا پاٹھ کریں گے۔‘‘