[]
لکھنؤ: اترپردیش کے ہاتھرس کی رہنے والی ایک خاتون نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیوپوری کو بتایاکہ اُس نے اپنی بیٹی کے سسرالی رشتہ دار کا گھر بسانے کیلئے ایک لڑکی سے رشتہ کروایا تھا اور وہ اپنی بیٹی کے سسرال کے سامنے نہ صرف شرمندہ ہے بلکہ پریشان بھی ہے۔ دراصل اس خاتون نے اپنی بیٹی کے سسرالی رشتہ دار کیلئے ایک رشتہ کیلئے کوشش کررہی تھی۔
اس دوران شیوپوری کا رہنے والا مہندر اس کے سامنے آیا اور رشتہ لگانے کیلئے بات چیت کی۔ رشتہ طئے ہوگیا شادی بھی ہوگئی۔ دلہن 4 دن تک اپنے سسرال میں رہی لیکن 4 دن بعد دلہن اپنے سسرال سے قیمتی سامان، زیورات نقد رقم لیکر فرار ہوگئی۔
اس واقعہ کی تفتیش کی گئی تو پتہ چلاکہ دراصل یہ ایک گینگ ہے اور شادی کے بہانے لوگوں کو لوٹتی ہے۔ مدھیہ پردیش کے شیوپوری کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے ملنے ہاتھرس سے آئی اس خاتون نے پولیس کو شکایت کی درخواست دی ہے اور اس معاملہ کو جلد سے جلد حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے انہیں جانچ اور کارروائی کا یقین دلایا ہے۔
ایک ماں نے اپنی بیٹی کے سسرال والوں کی مدد کیلئے رشتہ ڈھونڈ رہی تھی، رشتہ طئے بھی ہوگیا اور شادی بھی ہوگئی لیکن اب بیٹی کی والدہ بڑی مشکل میں ہے۔ دراصل بیٹی کے سسرال والوں نے اُس کی ماں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
سسرال والوں کا کہنا ہے کہ ان کی وجہ سے شادی طئے ہوئی تھی جو دلہن چند دن بعدبھاگ گئی ۔ دلہن نہ صرف راہ فرار اختیار کرلی بلکہ لاکھوں روپئے مالیت کے زیورات اور نقد رقم بھی لیکر چلی گئی۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ اُسے شیوپوری کے رہنے والے ایک شخص نے دھوکہ دیا اور اپنی بیٹی کے سسرالی رشتہ کے ساتھ اُس بھگوڑی دلہن سے رشتہ طئے کروایا جو ایک دھوکہ تھا۔
اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع سے آنے والی اس خاتون نے شیو پوری کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کی اور شکایت کی۔ خاتون نے بتایا کہ شیو پوری کے ہنومان مندر کے قریب فتح پور علاقہ میں رہنے والے مہیندر نامی دھوکہ باز شخص کے خلاف کارروائی کی جائے، جس نے اسے دھوکہ دے کر صرف پیسوں کے لالچ میں دلہن بننے والی دلہن سے شادی کروا دی۔
متاثرہ خاتون کا یہ بھی کہنا ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی گینگ ہے اور اس قسم کا ریاکٹ چلایا جاتا ہے، یعنی شادی ہوتی ہے، دلہن گھر پہنچتی ہے اور پھر گھریلو سامان، زیورات اور نقدی لے کر بھاگ جاتی ہے۔
خاتون نے بتایا کہ دلہن کا نام چاندنی ہے اور وہ چھتیس گڑھ کے درگ کی رہنے والی ہے۔ اس نے شیو پوری کے رہنے والے نوجوان کا نام مہندر بتاتے ہوئے کہا کہ وہ شیو پوری کے فتح پور علاقہ کا رہنے والا ہے اور اسی نے اس سے رابطہ کر کے یہ رشتہ کرایا تھا۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ اوڈیسہ کے رہنے والے ایک شخص کو جانتی تھی۔ اس کے ساتھ مہیندر جو شیو پوری کا رہنے والا ہے، اس کے رابطہ میں آیا۔
دراصل وہ بھی ایک گینگ کا رکن ہے اور وہ ایک دوسرے سے بہنوئی کی طرح بات کرتے ہیں۔ بھاگنے سے پہلے دلہن نے اپنی بھابھی کو بلایا تھا۔ اس نے بہانہ بنایا کہ اسے فریش ہونا ہے اور وہ کب نظروں سے اوجھل ہو گئی کسی کو خبر نہ ہوئی۔
خاتون کے مطابق دلہن کا اعتماد اتنا بڑھ گیا کہ ایک ہی دن میں وہ اس کے شوہر کی پسندیدہ بن گئی اور شوہر اس پر مکمل اعتماد کرنے لگا۔ لیکن شادی کی رات کیے گئے بڑے بڑے وعدے اس وقت یکسر باطل ہو گئے جب دلہن قیمتی گھریلو سامان اور نقدی لے کر فرار ہو گئی۔
شیو پوری کے پولیس سپرنٹنڈنٹ رگھوونش سنگھ کا کہنا ہے کہ خاتون ہاتھرس سے آئی ہے اور ہمیں درخواست دی ہے۔ ہم درخواست میں خاتون کی جانب سے پیش کیے گئے حقائق کی باریک بینی سے چھان بین کر رہے ہیں اور تحقیقات میں جو بھی سامنے آئے گا اس کے مطابق کارروائی کریں گے۔