[]
حیدرآباد، 10 فروری ( اردولیکس) تلنگانہ حکومت کے مشیر (ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اور اقلیتی) محمد علی شبیر نے ہفتہ کے روز اسمبلی میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا کے ذریعہ پیش کردہ عبوری بجٹ کی ستائش کی اور اسے ایک جامع فلاح و بہبود کا بجٹ قرار دیا
“2,75,891 کروڑ روپے کے بجٹ میں سے، ایک متاثر کن 98,645 کروڑ روپے فلاحی اقدامات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ کل بجٹ کا ایک بے مثال 35.81 فیصد حصہ ہے، خاص طور پر ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کی بہبود کے لیے مختص کیا گیا ہے،” شبیر علی نے حیدرآباد ڈی سی سی کے صدر سمیر ولی اللہ کے ساتھ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سکریٹریٹ کے میڈیا پوائنٹ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ مہالکشمی، رعیتو بھروسہ، گروہا جیوتھی، اندرما ہاؤسز، یووا وکاسم، اور چیوتھا پر مشتمل ابیہ ہستم (چھ ضمانتیں) کے نفاذ کے لیے 53,196 کروڑ روپے کی کافی رقم تجویز کی گئی ہے۔ شبیر علی نے روشنی ڈالی کہ ان ضمانتوں سے مستفید ہونے والوں میں سے 90-95 فیصد کا تعلق درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں سے ہے، جس سے ریاست کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد مستفید ہو رہا ہے۔
فلاحی اسکیموں کی عمل آوری کو یقینی بنانے کے لیے، کانگریس حکومت نے ایس سی ویلفیئر کے لیے 21,874 کروڑ روپے؛ ایس ٹی ویلفیئر – 13,313 کروڑ روپے؛ اقلیتی بہبود – 2,262 کروڑ روپے، اور بی سی ویلفیئر – 8,000 کروڑ روپے۔ مختص کئے ہیں
شبیر علی نے اسکیموں کا جامع جائزہ لینے کے بعد ضرورت کے مطابق اضافی فنڈز مختص کرنے کے ڈپٹی سی ایم بھٹی وکرمارکا کے عزم پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بجٹ تقریر انتخابی مہم کے دوران کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے کانگریس حکومت کے اٹل عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ ان میں کسانوں کے لیے ورنگل ڈیکلریشن، حیدرآباد میں نوجوانوں کا ڈیکلریشن، چیوڑلہ میں ایس سی-ایس ٹی کا ڈیکلریشن، کاماریڈی میں بی سی کا ڈیکلریشن اور حیدرآباد میں اقلیتی ڈیکلریشن شامل ہیں۔
موسیٰ ریور فرنٹ پروجیکٹ کے لیے 1,000 کروڑ روپے مختص کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے شبیر علی نے حیدرآباد کے پرانے شہر میں ترقی کو فروغ دینے اور روزگار کو فروغ دینے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ مزید، انہوں نے کہا کہ میونسپل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے لیے 11,692 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں پرانے شہر میں میٹرو ریل پروجیکٹ پر خرچ بھی شامل ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی کے لیے 774 کروڑ روپے مختص کیے جانے سے ملک پیٹ میں مجوزہ آئی ٹی ٹاورز کی تکمیل میں تیزی آنے کی امید ہے۔
شبیر علی نے مشورہ دیا کہ اگرچہ لوک سبھا انتخابات کے بعد باقاعدہ بجٹ میں خاطر خواہ تبدیلیوں کی توقع کی جا سکتی ہے، لیکن عبوری بجٹ اس بات کا وسیع جائزہ فراہم کرتا ہے کہ کانگریس حکومت مستقبل میں فلاحی اقدامات کو کس طرح نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے