[]
وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 جنوری کو ایودھیا کے رام مندر کی پران پرتشٹھا کے سلسلے میں 11 روزہ خصوصی سنسکار کا آغاز کیا ہے
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 جنوری کو ایودھیا کے رام مندر کی پران پرتشٹھا کے سلسلے میں 11 روزہ خصوصی سنسکار کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ جیسا کہ ہمارے صحیفوں میں بھی کہا گیا ہے، ہمیں یگیہ اور بھگوان کی پوجا پاٹ کے لیے اپنے اندر فطری شعور بیدار کرنا ہوگا۔ اس کے لیے صحیفوں میں برت اور سخت ضابطے بتائے گئے ہیں، جن پر تقدس سے پہلے عمل کرنا ضروری ہے۔ اس لیے روحانی سفر کی چند سرکردہ شخصیتوں اور عظیم انسانوں سے جو رہنمائی مجھے ملی ہے اور ان کے تجویز کردہ ’یم نیم‘ کے مطابق میں آج سے گیارہ دن کے ایک خصوصی سنسکار کا آغاز کر رہا ہوں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا، ’’میں جذبات سے مغلوب ہوں! میں اپنی زندگی میں پہلی بار اس طرح کے احساسات سے گزر رہا ہوں؛ میں عقیدت کے ایک مختلف احساس کا تجربہ کر رہا ہوں۔ میرے باطن کا یہ جذباتی سفر، اظہار کا نہیں بلکہ تجربے کا موقع ہے۔ میں چاہنے کے باوجود اس کی گہرائی، وسعت اور شدت کو الفاظ میں بیان کرنے سے قاصر ہوں۔ آپ بھی میری صورتحال کو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے اس موقع پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ’’مجھے اُس خواب کی تکمیل کے وقت حاضر رہنے کا شرف حاصل ہوا ہے، جو کئی نسلوں کے دلوں میں برسوں سے ایک قرارداد کی طرح بسا ہوا ہے۔ بھگوان نے مجھے ہندوستان کے تمام لوگوں کی نمائندگی کرنے کا ایک وسیلہ بنایا ہے۔ یہ ایک بہت ہی بڑی ذمہ داری ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا، ’’جسمانی طور پر، میں اس مقدس لمحے کا گواہ رہوں گا، لیکن میرے ذہن میں، میرے دل کی ہر دھڑکن میں، 140 کروڑ ہندوستانی میرے ساتھ ہوں گے۔ آپ میرے ساتھ ہوں گے… ہر رام بھگت میرے ساتھ ہوگا؛ اور وہ شعوری لمحہ ہم سب کے لیے ایک مشترکہ تجربہ ہوگا۔ میں اپنے ساتھ اُن لاتعداد شخصیات کا آشیرواد لوں گا جنہوں نے رام مندر کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دی ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہم سب اس حقیقت کو جانتے ہیں کہ بھگوان ’غیر مرئی‘ ہے۔ لیکن بھگوان ، جسمانی شکل میں بھی، ہمارے روحانی سفر کو مضبوط کرتا ہے۔ میں نے ذاتی طور پر دیکھا اور محسوس کیا ہے کہ لوگوں میں بھگوان کا ایک روپ ہوتا ہے۔ لیکن جب وہ لوگ جو میرے لیے بھگوان کی طرح ہیں، اپنے جذبات کا اظہار الفاظ میں کرتے ہیں اور آشیرواد دیتے ہیں، تو مجھ میں نئی توانائی پیدا ہوتی ہے۔ آج، مجھے آپ کے آشیرواد کی ضرورت ہے۔‘‘
;