[]
حیدرآباد: ایک بڑے اقدام میں چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے اتوار کے روز وی آر اے) ویلیج ریونیو اسسٹنٹ) نظام کے باقیات کو ختم کرنے کا اعلان کیا اور کہاکہ یہ فرسودہ نظام تھا جو ماضی کی جایگردارانہ کی علامت تھا جسے برخاست کرنا ہی تھا۔
انہوں نے کہاکہ ریاست بھر کے وی آر ایز کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے بعد انہیں بلدی نظم ونسق وشہری ترقیات، مشن بھاگیرتا، آبپاشی ا ور دیگر محکموں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے کہاکہ ریاست میں وی آر ایز(ولیج روینیو اسسٹنٹس) کو مختلف زمروں کے عہدوں پر تعلیمی قابلیت کے مطابق تقرر کیا جائے گا۔
آج وی آر ایز کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے موضوع پر ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر تلنگانہ سکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ریاست بھر میں 20,655 وی آر ایز برسرخدمت ہیں۔
ان تمام کو ان کی تعلیمی قابلیت(ساتویں، ایس ایس سی، انٹر میڈیٹ، ڈگری) اور دیگر ان کی قابلیت کی بنیاد پر قانون کے مطابق مختلف محکموں میں تقرر کیاجائے گا۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد جو ترقی کے مستحق ہیں کو، ا ن کی قابلیت کی مناسبت سے پوسٹنگ دی جائے گی۔
چیف منسٹر نے اس سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط تیار کرتے ہوئے پیر تک ا حکام جاری کرنے کے لئے پرنسپل سکریٹری محکمہ ریونیو نوین متل کو ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ 61 سال سے زیادہ عمر والے وی آر ایز کے وارثین میں کسی ایک کو ملازمت دی جائے گی۔
اسی طرح 2 جون 2014 تک 61 سال سے کم عمر کے لوگ جن کی کسی بھی وجہ سے موت ہوئی ہو کے وارث کو بھی روزگار دیاجائے گا۔ چیف منسٹر نے متوفی وی آر ایز کے وارثوں کی تفصیلات، تعلیمی اسناد کو جلد از جلد حاصل کرنے کیلئے عہدیداروں کو ہدایت دی۔
ایک اور اہم فیصلہ میں چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے حیدرآباد میٹروپولیٹن واٹر سپلائی وسیوریج بورڈ(ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس پی) میں برسرخدمت کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین کیلئے 30 فیصد پی آر سی نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ اس اقدام سے واٹر بورڈ کے 4 ہزار ملازمین کو فائدہ ہوگا۔